عنوان: حالت احرام میں حجر اسود کو بوسہ دینے کا حکم(324-No)

سوال: السلام علیکم ، مفتی صاحب ! ایک صاحب نے عمرہ کرتے ہوئے غلاف کعبہ کو ہاتھ لگا دیا تو اِس بدلے دم دینا ہو گا یا خیرات کرنا ہوگی ؟

جواب: آج کل حجر اسود پر خوشبو لگی ہوتی ہے ، اس لیے احرام کی حالت میں اس کو چھونا جائز نہیں ہے، اگر کسی نے احرام کی حالت میں حجر اسود کا بوسہ لیا اور اس کو چھوا  جس کی وجہ سے منہ یا ہاتھ پر خوشبو لگ گئی تو زیادہ خوشبو لگنے کی صورت میں دم لازم آئے گا اور معمولی خوشبو لگنے کی صورت میں دم تو لازم نہیں آئے گا، البتہ صدقہ فطر  (یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت) کے برابر صدقہ کرنا واجب ہوگا۔
اور خوشبو کے زیادہ اور کم ہونے کی مقدار کے بارے میں مختلف اقوال ہیں، بعض فقہاء نے کثرت کی حد بڑے عضو کو قرار دیا ہے، یعنی اعضائے جسم میں سے بڑے عضو پر مکمل طورپر خوشبو لگ جائے۔  اور بعض فقہاء نے ایک چوتھائی عضو کو  کثرت کی حد قرار دیا ہے ، جب کہ بعض فقہاء نے کہا ہے کہ اگر لوگ اسے زیادہ سمجھیں تو وہ کثیر ہے ورنہ قلیل ۔
مذکورہ اقوال میں  تطبیق یہ ہے کہ اگر خوشبو کی مقدار کم ہو، اور مکمل عضو پر لگالی جائے، تو بھی دم واجب ہوگا، اور کامل عضو پر نہیں لگائی، تو دم واجب نہیں ہوگا، صدقہ لازم ہوگا۔ گویا خوشبو کی مقدار کم ہو، تو کامل عضو کا اعتبار ہوگا۔ اور اگر خوشبو زیادہ ہے، تو ایک چوتھائی عضو کا اعتبار ہے، یعنی اس صورت میں ایک چوتھائی عضو پر خوشبو لگانے سے دم لازم آئے گا اور اس سے کم میں صدقہ لازم آئے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

غنية الناسك: (باب الجنایات، ص: 243، ط: ادارۃ القرآن)
وان استلم الرکن، فاصاب فمہ او یدہ، خلوق کثیر، فعلیہ دم، وان کان قلیل فصدقۃ

الھندیۃ: (241/1، ط: دار الفکر)
الطيب كل شيء له رائحة مستلذة ويعده العقلاء طيبا كذا في السراج الوهاج قال أصحابنا الأشياء التي تستعمل في البدن على ثلاثة أنواع نوع هو طيب محض معد للتطيب به كالمسك والكافور والعنبر وغير ذلك تجب به الكفارة على أي وجه استعمل۔۔۔۔۔واختلف المشايخ في الحد الفاصل بين القليل والكثير فبعض مشايخنا اعتبروا الكثرة بالعضو الكبير نحو الفخذ والساق وبعضهم اعتبروا الكثرة بربع العضو الكبير والشيخ الإمام أبو جعفر اعتبر القلة والكثرة في نفس الطيب إن كان الطيب في نفسه بحيث يستكثره الناس ككفين من ماء الورد وكف من الغالية والمسك بقدر ما استكثره الناس فهو كثير وما لا فلا والصحيح أن يوفق ويقال إن كان الطيب قليلا فالعبرة للعضو لا للطيب حتى لو طيب به عضوا كاملا يكون كثيرا يلزمه دم وفيما دونه صدقة، وإن كان الطيب كثيرا فالعبرة للطيب لا للعضو حتى لو طيب به ربع عضو يلزمه دم هكذا في محيط السرخسي

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1632 Dec 31, 2018
haalat e ihraam/haalateihraam mein hajr e aswad/hajreaswad ko bosa dene ka hukm/hukum , is it permissible to kiss the black stone/hajreaswad while in the state of ihraam

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.