resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: شوہر کے انتقال کے بعد اس کی بیوہ کو ملنے والے گرانٹ (Grant) (امدادی چیک) کا حکم (33472-No)

سوال: میرے شوہر کے انتقال پر میرے ادارے کی طرف سے پچیس ہزار کا گرانٹ ملا ہے، کیا یہ پیسہ حلال ہے؟ کیا یہ میں اپنے شوہر کےلیے صدقہ جاریہ کرسکتی ہوں؟
تنقیح:
محترمہ! آپ اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ یہ گرانٹ آپ کو شوہر کے ادارہ کی طرف سے ملی ہے یا آپ کو اپنے ادارہ کی طرف سے ملی ہے؟ اس وضاحت کے بعد آپ کے سوال کا جواب دیا جاسکے گا۔ جزاک اللہ خیرا
جواب تنقیح:
یہ گرانٹ میر ے ادارے کی طرف سے ملا ہے۔ میں یونیورسٹی میں جاب کرتی ہوں۔

جواب: پوچھی گئی صورت میں آپ کے ادارہ کی طرف سے آپ کے نام پر جو گرانٹ (Grant) جاری ہوا ہے، اس کی مالکہ آپ خود ہیں اور یہ رقم آپ کے لیے استعمال کرنا حلال ہے، البتہ اگر آپ چاہیں تو یہ رقم اپنی رضامندی سے اپنے مرحوم شوہر کو صدقہ جاریہ پہنچانے کے لیے استعمال کرسکتی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بدائع الصنائع: (57/7، ط: دار الکتب العلمیة)
لأن الإرث إنمّا یجري في المتروک من ملک أو حق للمورث علی ماقال علیه الصلاۃ والسلام من ترک مالا أو حقا فهو لورثته۔

الدر المختار: (51/5، ط: دار الفکر)
الملک مامن شانه أن یتصرف فیه بوصف الاختصاص۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster