resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد سورت ملانے کے بجائے دوبارہ سورہ فاتحہ کی چند آیات کی تلاوت کرنے کا حکم

(33498-No)

سوال: مفتی صاحب! نماز میں سورہ فاتحہ کا تکرار مکروہ ہے، لیکن اگر کوئی سورہ فاتحہ کی کچھ آیتیں قراءت کے طور پر پڑھے تو اس نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب: واضح رہے فرض کی پہلی دو رکعتوں اور سنت اور نفل کی تمام رکعتوں میں سورۃ الفاتحۃ پڑھنا واجب ہے اور فاتحہ کے بعد سورۃ ملانا بھی الگ سے واجب ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک مرتبہ فاتحہ پڑھ لینے کے بعد کسی دوسری سورت کی تلاوت ( ایک بڑی آیت یا تین چھوٹی آیتیں) مستقلاً واجب ہے، سورۃ الفاتحہ کی چند آیتیں دوبارہ پڑھنے سے یہ دوسرا واجب ادا نہیں ہوگا، بلکہ اس طرح کرنے سے واجب چھوٹ جانے کی وجہ سے سجدہ سہو کرنا لازم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فتاویٰ الھندیۃ: (126/1، ط: دارالفکر)
(ثُمَّ وَاجِبَاتُ الصَّلَاةِ أَنْوَاعٌ) (مِنْهَا) قِرَاءَةُ الْفَاتِحَةِ وَالسُّورَةِ إذَا تَرَكَ الْفَاتِحَةَ فِي الْأُولَيَيْنِ أَوْ إحْدَاهُمَا يَلْزَمُهُ السَّهْوُ وَإِنْ قَرَأَ أَكْثَرَ الْفَاتِحَةِ وَنَسِيَ الْبَاقِيَ لَا سَهْوَ عَلَيْهِ وَإِنْ بَقِيَ الْأَكْثَرُ كَانَ عَلَيْهِ السَّهْوُ إمَامًا كَانَ أَوْ مُنْفَرِدًا، كَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ۔

رد المحتار: (460/1، ط: دارالفکر)
قوله: (وكذا ترك تكريرها إلخ) فلو قرأها في ركعة من الأوليين مرتين وجب سجود السهو لتأخير الواجب وهو السورة كما في الذخيرة وغيرها، وكذا لو قرأ أكثرها ثم أعادها كما في الظهيرية، أما لو قرأها قبل السورة مرة وبعدها مرة فلا يجب كما في الخانية واختاره في المحيط والظهيرية والخلاصة وصححه الزاهدي لعدم لزوم التأخير لأن الركوع ليس واجبا بإثر السورة، فإنه لو جمع بين سور بعد الفاتحة لايجب عليه شيء، كذا في البحر."

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)