سوال:
مفتی صاحب! ذکاء اللہ، ذکی اللہ اور ارزم نام رکھنا کیسا ہے اور اس کے معانی کیا ہیں؟
جواب: ذکاء اور ذکي کا مادہ ذ ک ي ہے جس کا معنی ہے سریع الفہم، ہوشیار اور ذہین، اس لحاظ سے "ذکاء الله" اور "ذکي الله" کا معنی ہوگا: وہ شخص جسے الله نے ہوشیار اور ذہین بنایا ہو۔ لہذا یہ دونوں نام رکھے جاسکتے ہیں۔
"ارزم" کا مادہ ر ز م ہے جس کے معانی ہیں: زمین پر کھڑا رہنے والا، کسی چیز کا اکٹھا کرنا، پیک کرنا، بیماری لاحق ہونا، کمزوری اور تھکان کی وجہ سے گِرجانا اور ہِلنے جُلنے کے قابل نہ رہنا وغیرہ، لہذا "ارزم" نام رکھنے کے بجائے انبیاء، صحابہ کرام اور تابعین کے ناموں میں سے کوئی نام یا کوئی اور مناسب معنی والا نام رکھ لینا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القاموس الوحید: (ص: 472، 508، ط: ادارہ اسلامیات)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی