resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: امام کا وضو ٹوٹنے کی صورت میں نائب امام کہاں سے قراءت کرے گا؟

(33555-No)

سوال: مہربانی فرما کر یہ بتا دیجیے کہ نماز میں وضو ٹوٹنے کی صورت میں جب کوئی وہیں سے نائب بن کر نماز پڑھائے تو کیا اس کو جس جگہ سے امام صاحب نے قراءت چھوڑی تھی، اسی جگہ سے قراءت شروع کرنی ہوگی؟ مثلاً: اگر امام صاحب سورہ واقعہ کے چوتھے رکوع پر تھے تو کیا دوسرے امام کو اسی رکوع سے نماز شروع کرنی ہوگی یا کوئی دوسری سورت پڑھا سکتے ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ اگر نماز کے دوران امام کا وضو ٹوٹ جائے اور وہ کسی مقتدی کو اپنا نائب مقرر کرے تو نئے امام کے لیے یہ لازم نہیں کہ وہ قراءت اسی مقام سے شروع کرے جہاں پہلے امام کا وضو ٹوٹا تھا، بلکہ اگر وہ چاہے تو کسی اور سورت سے بھی قراءت کر سکتا ہے، اور اگر پہلا امام قراءت کی واجب مقدار (یعنی ایک بڑی آیت یا تین چھوٹی آیات) مکمل کر چکا ہوتو نائب امام کے لیے قراءت کیے بغیر فوراً رکوع میں جانا بھی جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوى الهندية:(الباب السابع فيما يفسد الصلاة وما يكره فيها،99/1، ط:دار الفكر)
ولا ينبغي للإمام أن يلجئهم إلى الفتح؛ لأنه يلجئهم إلى القراءة خلفه وإنه مكروه، بل يركع إن قرأ قدر ما تجوز به الصلاة، وإلا ينتقل إلى آية أخرى، كذا في الكافي. وتفسير الإلجاء: أن يردد الآية أو يقف ساكتاً، كذا في النهاية.

بدائع الصنائع:(شرائط جواز الاستخلاف،226/1،ط:دار الكتب العلمية)
ﻭﺃﻣﺎ ﺷﺮاﺋﻂ ﺟﻮاﺯ اﻻﺳﺘﺨﻼﻑ. فمنها ﺃﻥ ﻛﻞ ﻣﺎ ﻫﻮ ﺷﺮﻁ ﺟﻮاﺯ اﻟﺒﻨﺎء ﻓﻬﻮ ﺷﺮﻁ ﺟﻮاﺯ اﻻﺳﺘﺨﻼﻑ ﺣﺘﻰ ﻻ ﻳﺠﻮﺯ ﻣﻊ اﻟﺤﺪﺙ اﻟﻌﻤﺪ ﻭاﻟﻜﻼﻡ ﻭاﻟﻘﻬﻘﻬﺔ ﻭﺳﺎﺋﺮ ﻧﻮاﻗﺾ اﻟﺼﻼﺓ ﻛﻤﺎ ﻻ ﻳﺠﻮﺯ اﻟﺒﻨﺎء ﻣﻊ ﻫﺬﻩ اﻷﺷﻴﺎء؛ ﻷﻥ اﻻﺳﺘﺨﻼﻑ ﻳﻜﻮﻥ ﻟﻠﻘﺎﺋﻢ.

فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:(کتاب الصلاۃ،355/3،ط:حقانیہ)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)