resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: وراثت کے اسباب، نیز سوتن کے بچوں کا وراثت میں حصہ

(33556-No)

سوال: ایک شخص کی دو شادیاں ہیں، پہلی بیوی سے اولاد نہیں ہے، دوسری بیوی سے اولاد ہے، پہلی بیوی فوت ہوگئی ہے، اس کے والدین، بہن بھائی اور سگے چاچا نہیں ہیں، کیا اس صورت میں اس کی جائیداد خاوند کی دوسری بیوی سے جو اولاد ہوئی ہے، ان کو ملے گی؟

جواب: واضح رہے کہ کوئی شخص کسی میت کی جائیداد میں تین سببوں میں سے کسی ایک سبب کے پائے جانے کی وجہ سے وارث بنتا ہے: (1) نکاح (مرد اور عورت کا شرعی طریقے سے عقد زوجیت میں منسلک ہونا) (2) قرابت (یعنی اصول، فروع اور دیگر رشتہ دار) (3) وَلاء (غلام کو آزاد کرنے والے کا اپنے آزاد کردہ غلام کی میراث میں حصہ)، جبکہ سوتن اور اس کے بچوں میں ان تینوں سببوں میں سے کوئی سبب نہیں پایا جاتا ہے۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں مرحومہ (پہلی بیوی) کی جائیداد میں اس کی سوتن/سوکن (شوہر کی دوسری بیوی) اور اس کے بچوں کا کوئی حق نہیں ہے، کیونکہ یہ مرحومہ کے شرعی وارث نہیں ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیة: (الباب الثانی فی ذوی الفروض، 447/6، ط: دار الفکر)
و يستحق الإرث بإحدى خصال ثلاث: بالنسب و هو القرابة، و السبب وهو الزوجية، والولاء

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster