سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی شخص نے قربانی کے لیے کوئی جانور خریدا، بعد میں دیکھا تو اس جانور کا ایک سینگ ٹوٹا ہوا تھا، کیا اس جانور کی قربانی کرنا درست ہے؟
جواب: صورت مسؤلہ میں اگر جانور کا سینگ جڑ سے اکھڑ چکا ہے، تو اس جانور کی قربانی درست نہیں ہے، البتہ اگر صرف اوپر کا خول نکلا ہے یا ٹوٹ گیا ہے، مگر اندر سے گودا صحیح سلامت ہے، تو قربانی جائز ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الأضحیۃ، 313/6، ط: سعید)
ویضحي بالجماء ھي التي لا قرن لہا خلقۃ، وکذا العظماء التي ذہب بعض قرنہا بالکسر أو غیرہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی