عنوان: قربانی کیلئے جانور کی عمر کا حساب(3388-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! شریعت میں بکرا وغیرہ ایک سال کا ہونا ضروری ہے، سوال یہ ہے کہ یہ عمر کس حساب سے شمار کی جائے گی؟ نو ذوالحجہ کی مغرب تک شمار کی جائے گی، یا دس ذوالحجہ کے سورج نکلنے سے پہلے تک شمار کی جائے گی؟ یا جانور کے قربان کرنے کے وقت کا حساب ہوگا؟

جواب: واضح رہے کہ جو بکرا گزشتہ سال قربانی کے دن پیدا ہوا تھا، تو اس کی پیدائش سے ایک سال بعد اس کی قربانی کرنا صحیح ہے، مثلاً جو بکرا گزشتہ سال دس ذوالحجہ کی دوپہر کو پیدا ہوا ہو، تو اس کی اگلے سال دس ذوالحجہ کی دوپہر کے بعد قربانی کرنا صحیح ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاویٰ التاتارخانیہ: (کتاب الأضحیۃ، 425/17، ط: زکریا)
والثني من الغنم الذي تم لہ سنۃ وطعن في الثانیۃ، ومن البقر الذي تم لہ سنتان وطعن في الثالثۃ، ومن الإبل الذي تم لہ خمس سنین، وطعن في السادسۃ ہٰذا کلہ قول أہل الفقہ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 460 Jan 23, 2020
Qurbani kay liey janwar ki umar ka hisab, ke, liay, umer, Calculate the age of the animal to be sacrificed

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.