عنوان:
صاحب نصاب کا اپنی چھوڑ کر اپنے مرحوم والد کی طرف سے قربانی کرنا(3394-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی شخص صاحب نصاب ہو، اور اس پر قربانی واجب ہو، مگر وہ اپنے نام کے بجائے اپنے مرحوم والد کے نام سے قربانی کر دے، تو اس صورت میں اس کیلئے کیا حکم ہے؟
جواب: صورت مسؤلہ میں صاحب نصاب شخص کو اپنے والد مرحوم کی طرف سے قربانی کرنے کے بجائے اپنی طرف سے قربانی کرنا واجب تھا، اور چونکہ اس نے اپنی طرف سے قربانی نہیں کی، لہذا اب اس کے ذمہ قربانی کے جانور کے بقدر قیمت صدقہ کرنا واجب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (کتاب الأضحیۃ، 231/2)
فتجب التضحیة علی حر مسلم مقیم مؤسر عن نفسہ۔۔۔۔ولو ترک التضحیۃ ومضت ایامھا تصدق بھا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Sahib e nisaab ka apni choor kar apnay marhoom walid ki taraf say qurbani karna, sahib-e-nisab, chor, keh, apne, murhoom,
Sahib e Nisaab sacrificing on behalf of his late father instead of doing it for himself, One who possesses wealth in excess of exemption limit, nisab