سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی شخص کے پانچ بچے ہوں، اور اس نے ان میں سے کسی کا عقیقہ نہ کیا ہو، مگر اب وہ اپنے پانچوں بچوں کا ایک ساتھ عقیقہ کرنا چاہتا ہے، تو کیا اس طرح سب کا ایک ساتھ عقیقہ ہو جائے گا؟
جواب: واضح رہے کہ بچے کی پیدائش کے ساتویں روز عقیقہ کرنا مستحب ہے، لیکن اگر کسی وجہ سے کوئی شخص عقیقہ نہ کرسکے، اور سب بچوں کا ایک ساتھ دن کی رعایت کے بغیر عقیقہ کرنا چاہے، تو جائز ہے،عقیقہ ادا ہو جائے گا، مگر سنت کے خلاف ہو گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن النسائي: (کتاب العقیقۃ، 167/2)
عن سمرۃ بن جندب رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: کل غلام رہینٌ بعقیقتہ، یذبح عنہ یوم سابعہ، وتحلق رأسہ یسمی، ویحلق رأسہ۔
تنقیح الفتاوی: (کتاب الذبائح، 233/2)
وذبحھا فی الیوم السابع یسن۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی