سوال:
آج کل دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ اکثر لوگ قربانی کے گوشت کا کچھ حصہ تو غرباء میں تقسیم کر دیتے ہیں اور باقی سارا گوشت اپنے فریج وغیرہ میں رکھ لیتے ہیں، اس سلسلے میں شرعی نقطہ نظر سے بتا دیجیے کہ کیا قربانی کے گوشت کو اپنے پاس اسٹاک کرکے رکھنا صحیح ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ قربانی کے گوشت میں افضل طریقہ یہ ہے کہ گوشت کے تین حصے کر کے ایک حصہ گھر والوں میں، ایک حصہ رشتہ داروں میں اور ایک حصہ فقراء اور مساکین میں تقسیم کردیا جائے، لیکن اگر کوئی شخص سارا گوشت گھر والوں کے کھانے کے لیےاسٹاک کر لیتا ہے تو یہ بھی جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (328/6، ط: دارالفکر)
والأفضل أن یتصدق بالثلث ویتخذ الثلث ضیافۃ لأقربائہ وأصدقائہ، ویدخر الثلث، ویستحب أن یأکل منہا، ولو حبس الکل لنفسہ جاز؛ لأن القربۃ في الإراقۃ والتصدق باللحم تطوع۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی