سوال:
مفتی صاحب! جس طرح قربانی کا گوشت کسی کو بھی دے سکتے ہیں تو کیا قربانی کی کھال کا بھی یہی حکم ہے یا وہ کسی غریب مستحق شخص کو دینا ضروری ہے؟
جواب: واضح رہے کہ قربانی کی کھال جب تک فروخت نہ کی گئی ہو، اس کا حکم گوشت ہی کی طرح ہے، جس کو چاہے دے سکتے ہیں، البتہ فروخت کرنے کے بعد اس کی رقم کسی غریب پر صدقہ کرنا واجب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الجوھرۃ النیرۃ: (کتاب الاضحیة، 190/2، ط: المطبعة الخيرية)
فان باع الجلد او اللحم بالفلوس اوالدراھم اوالحنطۃ تصدق بثمنہ لأن القربۃ انتقلت الی بدلہ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی