سوال:
حضرت رہنمائی فرمائیں کہ کیا کسی دوسرے شخص کو وضو کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، میرا مطلب یہ ہے کہ جیسے وضو کا برتن یا لوٹا پکڑ کر کسی کو وضو کرنے میں مدد کرنے میں کوئی ممانعت تو نہیں ہے؟
جواب: واضح رہے کہ عذر کے بغیر وضو کرنے میں کسی دوسرے سے مدد نہیں لینا چاہیے، البتہ عذر ہو تو مدد لینے کی گنجائش ہے۔ نیز واضح ہو کہ "وضو میں مدد لینا مکروہ ہے" سے مراد یہ ہے کہ مدد کرنے والا وضو کرنے والے کے اعضاء خود دھوئے، البتہ اگر کوئی وضو کرنے والے کے اعضاء وضو پر پانی ڈالے یا وضو کے پانی کا لوٹا پکڑے اور وضو کرنے والا خود وضو کرے تو یہ مکروہ نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (مطلب فی مباحث الاستعانۃ فی الوضوء بالغیر، 126/1، ط: سعید)
(ومن آدابہ)۔۔۔۔۔ (وعدم الاستعانۃ بغیرہ) الا لعذر واما استعانتہ علیہ الصلاۃ والسلام بالمغیرۃ فلتعلیم الجواز۔
و حاصلہ ان الاستعانۃ فی الوضوء ان کانت بصب الماء او استقائہ او اھضارہ فلا کراھۃ بھا اصلا ولو بطلبہ وان کانت بالغسل والمسح فتکرہ بلاعذر۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی