عنوان:
والدین کی قبر کی زیارت کے لیے جانا(3436-No)
سوال:
جناب والدین کی قبر پر جانے کا مسنون طریقہ اور وہاں جا کر کیا اعمال کرنے چاہیئں؟ تفصیل سے بتادیں۔ جزاک اللہ خیرا
جواب: واضح رہے کہ ہفتے میں ایک مرتبہ والدین کی قبر کی زیارت کے لیے جانا مستحب ہے،
قبرستان جانے کے بعد پہلے ان کو سلام کرنا چاہیے، جس کے الفاظ یہ ہیں: السَّلَامُ عَلَيْکُمْ يَا أَهْلَ الْقُبُورِ يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَکُمْ أَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ بِالْأَثَرِ۔
ترجمہ:
اے قبر والو تم پر سلام ہو، اللہ تعالیٰ ہماری اور تمہاری مغفرت فرمائے، تم ہم سے پہلے پہنچے ہو اور ہم بھی تمہارے پیچھے آنے والے ہیں۔
پھر جس قدر ممکن ہو، ان کے لیے دعا و استغفار کریں اور جتنا ہو سکے قرآن مجید پڑھ کر ایصال ثواب کریں، بعض روایات میں چند سورتوں کی خاص فضیلت آئی ہیں، جیسے: سورہ فاتحہ، سورہ یس، سورہ ملک، سورہ زلزال، سورۃ تکاثر، سورہ اخلاص اور آیۃ الکرسی وغیرہ. لہذا ان کا پڑھنا زیادہ افضل ہے۔
ذکر اور ایصال ثواب کے وقت قبر کی طرف منہ اور قبلہ کی طرف پیٹھ کرکے کھڑے ہونا اور جب دعا مانگنے کا ارادہ ہو، تو قبر کی طرف پیٹھ اور قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہونا چاہیے، تاکہ قبر والے سے مانگنے کا اشتباہ باقی نہ رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (243/2، ط: سعید)
(قوله وبزيارة القبور) أي لا بأس بها، بل تندب كما في البحر عن المجتبى، فكان ينبغي التصريح به للأمر بها في الحديث المذكور كما في الإمداد، وتزار في كل أسبوع كما في مختارات النوازل. قال في شرح لباب المناسك إلا أن الأفضل يوم الجمعة والسبت والاثنين والخميس.
(قوله ويقرأ يس) لما ورد «من دخل المقابر فقرأ سورة يس خفف الله عنهم يومئذ، وكان له بعدد من فيها حسنات» بحر. وفي شرح اللباب ويقرأ من القرآن ما تيسر له من الفاتحة وأول البقرة إلى المفلحون وآية الكرسي - وآمن الرسول - وسورة يس وتبارك الملك وسورة التكاثر والإخلاص اثني عشر مرة أو إحدى عشر أو سبعا أو ثلاثا، ثم يقول: اللهم أوصل ثواب ما قرأناه إلى فلان أو إليهم.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Walidain ki Qabar ki ziyarat kay liay jaana, Waldain, Walidain, Kabar, Kabr, Qabr, Ziarat, key, liey, jana, Ziarat e Quboor,
Visiting Parents Graves, Graves of Parents