عنوان: سعودیہ عرب کے علمائےکرام کے نزدیک ایک مجلس میں تین طلاق کا حکم (3441-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک مسئلہ سمجھنا تھا کہ کیا ائمہ حرمین بھی اہلحدیث علماء کرام کی طرح ایک مجلس کی تین طلاق کو ایک مانتے ہیں یا پھر مسلک احناف کے مطابق تین مانتے ہیں؟

جواب: سعودیہ عرب کے اکابر علماء نے قرآن وحدیث کی روشنی میں صحابہ کرام، تابعین اور تبع تابعین کے اقوال کو سامنے رکھ کر یہی فیصلہ فرمایا ہے کہ ایک مجلس میں تین طلاقیں دینے پر تین ہی واقع ہوں گی۔
 ۱۳۹۳ھ میں سعودیہ عرب کے بڑے علمائےکرام کی اکثریت نے بحث و مباحثہ کے بعد قرآن وحدیث کی روشنی میں یہی فیصلہ کیا کہ ایک وقت میں دی گئی تین طلاقین تین ہی شمار ہوں گی۔ یہ پور ی بحث اور مفصل تجویز مجلۃ البحوث الاسلامیہ ۱۳۹۷ھ میں ۱۵۰ صفحات میں شائع ہوئی ہے جو اس موضوع پر ایک اہم علمی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔
 مجلس ہیئت کبار علماء نے جو فیصلہ کیا ہے ، اس کے الفاظ یہ ہیں :
بعد دراسۃ المسئلۃ وتداول الرأی واستعراض الأقوال التی قیلت فیہا ومناقشۃ ما علی کل قول من إیراد توصل المجلس بأکثریتہ إلی اختیار القول بوقوع الطلاق الثلاث بلفظٍ واحدٍ ثلاثاً ۔ (مجلۃ البحوث الإسلامیۃالمجلد الأول ، العدد الثالث ، ص: ۱۶۵)
ترجمہ:
مسئلہ موضوعہ کے مکمل مطالعہ ، تبادلۂ خیال اور تمام اقوال کا جائزہ لینے اور ان پر وارد ہونے والے اعتراضات پر جرح ومناقشہ کے بعد مجلس نے اکثریت کے ساتھ ایک لفظ کی تین طلاق سے تین واقع ہو نے کا قول اختیارکیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مجلۃ البحوث الإسلامیۃ: (الطلاق الثلاث بلفظ واحد، 165/3)
القرار : بعد الاطلاع علی البحث المقدم من الأمانۃ العامۃ لہیئۃ کبار العلماء والمعد من قبل اللجنۃ الدائمۃ للبحوث والإفتاء في موضوع الطلاق الثلاث بلفظ واحد ، وبعد دراسۃ المسئلۃ وتداول الرأي واستعراض الأقوال التي قیلت فیہا ومناقشۃ ما علی کل قول من إیراد توصل المجلس بأکثریتہ إلی اختیار القول بوقوع الطلاق الثلاث بلفظ واحد ثلاثا وذلک لأمور أہمہا ما یلي : أولا : لقولہ تعالی : {یا أیہا النبي إذا طلقتم النسآء فطلّقوہنّ لعدّتہنّ} إلی قولہ تعالی : {وتلک حدود اللّٰہ ومن یتعدّ حدود اللّٰہ فقد ظلم نفسہ لا تدري لعل اللّٰہ یحدث بعد ذلک امرًا} ۔ فإن الطلاق الذي شرعہ اللّٰہ ہو ما یتعقبہ عدۃ وما کان صاحبہ مخیرًا بین الإمساک بمعروف ، والتسریح بإحسان ، وہذا منتف في إیقاع الثلاث في العدۃ قبل الرجعۃ فلم یکن طلاقا للعدۃ ، وفي فحوی ہذہ الآیۃ دلالۃ علی وقوع الطلاق لغیر العدۃ إذا لو لم یقع لم یکن ظالمًا لنفسہ بإیقاعہ لغیر العدۃ ۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 967 Jan 25, 2020
KSA, Saudia Arab, Ulama e Karam, Aik Majlis mein teen Talaq, 3 Talaq, Ek Majlis, Ruling on three divorces in one sitting in view of scholars of Saudi Arabia, KSA, Kingdom, Saudia, Arabia, 3 Divorces

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.