عنوان:
حیض کے ایام میں نکاح کرنے کا حکم
(3448-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! بعض لوگوں سے سنا ہے کہ حیض کے ایام میں عورت کا نکاح صحیح نہیں ہے، ان ایام کے بعد نکاح دوبارہ پڑھایا جائے گا، کیا یہ بات درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ حیض کے ایام میں نکاح کرنے سے نکاح منعقد ہو جاتا ہے، البتہ اگر اسی حالت میں رخصتی ہو جائے، تو جب تک عورت پاک نہ ہوجائے،اس وقت تک ہمبستری کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرۃ، الایۃ: 222)
وَیَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْمَحِیْضِ، قُلْ ہُوَ اَذًی، فَاعْتَزِلُوْا النِّسَآئَ فِیْ الْمَحِیْضِ، وَلَا تَقْرَبُوْہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ، فَاِذَا تَطََّرْنَ فَأْتُوْہُنَّ مِنْ حَیْثُ اَمَرَکُمُ اللّٰہُ، اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَیُحِبُّ الْمُتَطَہِّرِیْنَo
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Haiz kay ayyam main nikah, haiz, heiz, Ayyam e makhsoosa, makhsoos ayyam,
Ruling on getting married during menstruation, Getting married during periods