resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: دو بھائی اور چھ بہنوں کے درمیان ایک کروڑ (10000000) کی تقسیم میراث

(34599-No)

سوال: حضرت رہنمائی فرمائیں کہ
وراثت کے ایک کروڑ روپے دو بھائی اور چھ بہنوں میں شریعت کے مطابق کیسے تقسیم ہوں گے؟

جواب: اگر مرحوم کے وارثین یہی ہیں جن کا سوال میں ذکر ہے، والدین وغیرہ نہیں ہیں تو مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل ترکہ کو دس (10) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے ہر ایک بھائی کو دو (2) دو حصے اور ہر ایک بہن کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اس تقسیم کی رو سے ایک کروڑ (10000000) روپوں میں سے دونوں بھائیوں میں سے ہر ایک بھائی کو بیس لاکھ (2000000) اور چھ بہنوں میں سے ہر ایک بہن کو دس لاکھ (1000000) روپے ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 176)
وَإِن كَانُواْ إِخْوَةً رِّجَالاً وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ... الخ

الفتاویٰ الهندية:(کتاب الفرائض،451/6،ط:دار الفکر)
ﻭﻋﺼﺒﺔ ﺑﻐﻴﺮﻩ ﻭﻫﻲ ﻛﻞ ﺃﻧﺜﻰ ﺗﺼﻴﺮ ﻋﺼﺒﺔ ﺑﺬﻛﺮ ﻳﻮاﺯﻳﻬﺎ ﻭﻫﻲ ﺃﺭﺑﻌﺔ: اﻟﺒﻨﺖ ﺑﺎﻻﺑﻦ ﻭﺑﻨﺖ اﻻﺑﻦ ﺑﺎﺑﻦ اﻻﺑﻦ ﻭاﻷﺧﺖ ﻷﺏ ﻭﺃﻡ ﺑﺄﺧﻴﻬﺎ ﻭاﻷﺧﺖ ﻷﺏ ﺑﺄﺧﻴﻬﺎ، ﻫﻜﺬا ﻓﻲ اﻟﺤﺎﻭﻱ اﻟﻘﺪﺳﻲ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster