عنوان: زندہ شخص کےلیے استغفار کرنے کا حکم (3462-No)

سوال: مفتی صاحب ! کیا زندہ شخص کے لیے استغفار کیا جاسکتا ہے؟

جواب: جی ہاں! استغفار زندہ شخص کے لیے بھی کیا جاسکتا ہے،
مومن مرد عورت کے لیے استغفار کرنا انبیاء علیھم السلام کی دعا کا حصہ ہے، چنانچہ نوح علیہ السلام کی دعا کا ذکر قرآن میں ہے۔
رَّبِّ ٱغْفِرْ لِى وَلِوَٰلِدَىَّ وَلِمَن دَخَلَ بَيْتِىَ مُؤْمِنًۭا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَٱلْمُؤْمِنَٰتِ وَلَا تَزِدِ ٱلظَّٰلِمِينَ إِلَّا تَبَارًۢا(سورة نوح آیت نمبر:25)
ترجمہ:
اے رب ! مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ کو بھی اور اس کو بھی جو میرے گھر (کشتی) میں مومن ہو کر آگیا ہے اور ایماندار مردوں کو بھی اور عورتوں کو بھی اور ظالموں کو تو بربادی کے سوا اور کچھ زیادہ نہ کرنا۔
حدیث شریف میں آتا ہے:
عن عبادة بن الصامت،قال:سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: من استغفر للمؤمنين والمؤمنات كتب الله له بكل مؤمن ومؤمنة حسنة. قال الهيثمي في المجمع: إسناده جيد۔ (کتاب التوبة، باب الاستغفار للمؤمنین والمؤمنات، حدیث نمبر: 17598 ج:10،ص:210،ط: مکتبة القدسی،قاھرہ)
ترجمہ:
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہﷺ نے فرمایا:
جس نے مؤمن بندوں اور مؤمن بندیوں کے لیے استغفار کیا، تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ہر مؤمن کے بدلہ ایک نیکی لکھ دیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (نوح، الایۃ: 25)
رَّبِّ ٱغْفِرْ لِى وَلِوَٰلِدَىَّ وَلِمَن دَخَلَ بَيْتِىَ مُؤْمِنًۭا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَٱلْمُؤْمِنَٰتِ وَلَا تَزِدِ ٱلظَّٰلِمِينَ إِلَّا تَبَارًۢاo

(کتاب التوبة، رقم الحدیث: 17598، 210/10، ط: مکتبة القدسی)
عن عبادة بن الصامت،قال:سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: من استغفر للمؤمنين والمؤمنات كتب الله له بكل مؤمن ومؤمنة حسنة. قال الهيثمي في المجمع: إسناده جيد۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 926 Jan 28, 2020
Zinda, Shakhs, Zindah, Istaghfaar ka hukm, Zinda kay liay Istaghfar, Ruling on asking for forgiveness for a living person, Seeking forgiveness for the living person

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Funeral & Jinaza

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.