عنوان: منکوحہ کے دو نام ہوں، تو مجلس نکاح میں کونسا نام لیا جائے گا؟ (3550-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر ایک لڑکی کا نام بوقت پیدائش اذان دیتے ہوئے رخسانہ رکھا گیا اور عقیقہ کے وقت اس کا نام صدف رکھا گیا، تو اس لڑکی کا نکاح کس نام سے ہوگا؟

جواب: نکاح کے جواز کی شرط یہ ہے کہ منکوحہ(جس لڑکی کا نکاح کیا جارہا ہے۔) دولہا اور گواہوں کے نزدیک مجہول (نامعلوم) نہ رہے، بلکہ اپنے غیر سے کسی طرح ممتاز ہوجائے، اگر منکوحہ حاضر ہے، تو اس کی طرف اشارہ کر دینا کافی ہے، اور اگر غائب ہے، تو اگر نام کی وضاحت کیے بغیر بعض اوصاف سے اس کی تعیین ممکن ہے، تو نام لینے کی ضرورت نہیں ہے اور اگر اوصاف سے تمیز ممکن نہ ہو، تو اس کا نام لینا ضروری ہے، بلکہ اگر اس کے نام سے بھی تعین نہ ہو تو باپ، دادا کا نام لینا بھی ضروری ہے، خلاصہ یہ کہ ابہام ختم ہوجائے۔
لہذا صورت مسئولہ میں اگر اس لڑکی کے دونوں ناموں کے بارے میں حاضرینِ مجلس کو پتہ ہو، تو کوئی سا بھی نام لینے سے نکاح ہوجائے گا، ورنہ جس نام سے زیادہ مشہور ہے، وہی نام نکاح کرتے وقت لیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (15/3، ط: دار الفکر)
(قوله: ولا المنكوحة مجهولة)۔۔۔۔ولو جرت مقدمات الخطبة على واحدة منهما بعينها لتتميز المنكوحة عند الشهود فإنه لا بد منه رملي.
قلت: وظاهره أنها لو جرت المقدمات على معينة وتميزت عند الشهود أيضا يصح العقد وهي واقعة الفتوى؛ لأن المقصود نفي الجهالة، وذلك حاصل بتعينها عند العاقدين والشهود، وإن لم يصرح باسمها كما إذا كانت إحداهما متزوجة، ويؤيده ما سيأتي من أنها لو كانت غائبة وزوجها وكيلها فإن عرفها الشهود وعلموا أنه أرادها كفى ذكر اسمها، وإلا لا بد من ذكر الأب والجد.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 626 Feb 19, 2020
Mankooha, Mankuha, doo naam, do naam, majlis e nikah, majlis-e-nikah, kaunsa, naam, liajae, lia jaae, If there are two names for woman, then which name will be taken in the marriage ceremony?, girl, boy, man

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.