عنوان:
گود لی ہوئی بچی محرم شمار ہوگی یا نہیں؟ (3645-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر ایک شخص کسی بچی کو گود لے اور اسے پال پوس کر اس کی شادی بھی کروادے، تو کیا وہ لڑکی اس شخص کے لیے محرم ہو گی؟
مزید یہ بھی رہنمائی فرمائیں کہ کیا وہ شخص اس لڑکی کے ساتھ عمرہ پر جا سکتا ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ بچی کو اس کی عمر دوسال مکمل ہونے سے پہلے پالنے والے کی بیوی نے اپنا دودھ پلایا ہو یا اس مرد کا کسی حیثیت سے اس بچی کے ساتھ رضاعت یا محرمیت کا رشتہ ہو، تو وہ بچی پالنے والے کے لیے محرم شمار ہوگی اور وہ پالنے والے کے ساتھ عمرہ پر بھی جا سکتی ہے، اور اگر دودھ نہیں پلایا تھا تو صرف گود لینے سے مذکورہ بچی گود لینے والے کے لیے محرم نہیں بنے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الأحزاب، الایۃ: 4)
وَمَا جَعَلَ اَدْعِیَآئَکُمْ اَبْنَآئَکُمْ۔۔۔۔الخ
التفسیر المظہری: (292/7)
فلا یثبت بالتبنی شيء من أحکام البنوۃ من الإرث، وحرمۃ النکاح وغیر ذلک۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Goad, Gaud, lee, li, hui, bacchi, larki, ladki, beti, mehram, mahram, shumaar, shumar, ho, hoo, gee, ya, yaa, nahin, naheen, nahe, nahi,
Will the adopted girl be considered a Mahram or not?, Mehram, Adopted child, Adoption in Islam, Adoption, Issue of Mahram