عنوان: کیا ایصال ثواب ایک سے زیادہ افراد کو کیا جا سکتا ہے؟(3717-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر ایصال ثواب کی نیت سے کسی کو کھانا دیا جائے اور یہ نیت کی جائے کہ اس کا ثواب دو بندوں کو پہنچ جائے، تو دو بندوں کو ثواب پہنچے گا یا ایک کوپہنچے گا؟

جواب: واضح رہے کہ کھانا کھلانے کا ثواب کسی دوسرے شخص کو پہنچانے میں کسی ایک شخص کی نیت بھی کی جا سکتی ہے، ایک سے زیادہ کی بھی، اور اگر چاہے تو تمام مسلمانوں کو بھی اس کا ثواب پہنچایا جاسکتا ہے، جیسا کہ حدیث میں آتا ہے:
ترجمہ:
ابورافع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب قربانی کرتے تو دو موٹے تازے، سینگوں والے، چتکبرے اور خصی دنبے خریدتے، پھر جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نمازِ عید ادا کرتے اور لوگوں کو خطبہ دیتے، تو ایک دنبے کو لایا جاتا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ابھی تک عید گاہ میں ہی کھڑے ہوتے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خود چھری کے ساتھ اس کو ذبح کرتے اور فرماتے: اے اللہ! یہ میری ساری امت کی طرف سے ہے، جنہوں نے تیرے لیے توحید کی، اور میرے لیے تبلیغ کی شہادت دی ہے۔ پھر دوسرا دنبہ لایا جاتا، اس کو بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خود ذبح کرتے اور فرماتے: یہ محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) اور آلِ محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) کی طرف سے ہے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ دونوں دنبے مسکینوں کو کھلا دیتے، اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خود اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اہل بیت بھی ان سے کھاتے تھے۔
(مسند احمد، حدیث نمبر: 4652)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مسند احمد: (رقم الحدیث: 4652)
عَنْ أَبِيْ رَافِعٍ مَوْلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ إِذَا ضَحّٰی، اشْتَرٰی کَبْشَیْنِ سَمِینَیْنِ أَقْرَنَیْنِ أَمْلَحَیْنِ (وَفِيْ لَفْظٍ مَوْجِیَّیْنِ خَصِیَّیْنِ)، فَإِذَا صَلّٰی وَ خَطَبَ النَّاسَ أُتِيَ بِأَحَدِھِمَا وَ ھُوَ قَائِمٌ فِيْ مُصَلَاّہُ، فَذَبَحَہُ بِنَفْسِہِ بِالْمُدْیَۃِ، ثُمَّ یَقُوْلُ: ((اَللّٰھُمَّ إِنَّ ھٰذَا عَنْ أُمَّتِيْ جَمِیْعًا، مِمَّنْ شَھِدَ لَکَ بِالتّوْحِیْدِ، وَ شَھِدَ لِيْ بِالْبَلَاغِ۔)) ثُمَّ یُؤْتٰی بِالآخَرِ فَیَذْبَحُہُ بِنَفْسِہِ وَ یَقُوْلُ: ((ھٰذَا عَنْ مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ۔)) وَ یُطْعِمُھُمَا جَمِیْعًا الْمَسَاکِیْنَ، وَ یَأْکُلُ ھُوَ وَ أَھْلُہُ مِنْھُمَا، فَمَکَثْنَا سِنِیْنَ لَیْسَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي ھَاشِمٍ یُضَحِّي، قَدْ کَفَاہُ اللّٰہُ الْمُؤْنَۃَ بِرَسُوْلِ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَ الْغُرْمَ۔

رد المحتار: (مطلب فی القراءۃ للمیت و اہداء ثوابہا لہ، 666/1)
الافضل لمن یتصدق نفلا ان ینوی لجمیع المؤمنین والمؤمنات لانہا تصل الیہم ولا ینقص من اجرہ شییٔ… قلت لکن سئل ابن حجر المکی عما لو قرأ لاہل المقبرۃالفاتحۃ ہل یقسم الثواب بینہم او یصل لکل منہم مثل ثواب ذلک کاملا فاجاب بانہ افتی جمع بالثانی وہو اللائق بسعۃ الفضل۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 646 Mar 10, 2020
Kia, eesaal, esaal, e, sawab, isaal e sawab, esal e sawab, aik, 1, ek, say, ziadah, afraad, afrad, ko, kia, jaa, ja, sakta, hay, Can reward (isaal e sawab) be passed to more than one person?, Isaal-e-Thawab, Isal e sawab, Esal e sawab, Reward of good deeds, reward of good acts

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Funeral & Jinaza

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.