عنوان: میاں بیوی میں بوس و کنار ہو اور ہمبستری نہ ہو اور نیند سے بیدار ہونے کے بعد کپڑوں پر اگر تری لگی ہوئی ہو تو غسل کا حکم (3960-No)

سوال: میاں بیوی میں آپس میں صرف بوس و کنار ہوا ہو، جبکہ جماع نہ ہوا ہو، لیکن صبح کپڑوں میں قطرے کے نشانات ہوں تو کیا غسل فرض ہوگا؟

جواب: واضح رہے کہ مرد کی شرمگاہ سے تین قسم کا پانی نکلتا ہے:
۱۔منی: وہ گاڑھا پانی جو شدتِ شہوت کے وقت نکلتا ہے اور اس میں چکناہٹ ہوتی ہے اور اس سے بچہ پیدا ہوتا ہے، اس کے نکلنے کے بعد عضومنتشر نہیں رہتا ہے اور شہوت ختم ہو جاتی ہے۔
۲۔ مذی: وہ سفید گاڑھا پانی جو شہوت کے وقت نکلتا ہے اور عام طور پر اپنی بیوی کے ساتھ ملاعبت کے وقت نکلتا ہے، اس کے نکلنے پر عموماًشہوت ختم نہیں ہوتی۔
۳۔ ودی: وہ گاڑھا پانی جو دودھ کی طرح سفید ہوتا ہے اور پیشاب کے بعد نکلتا ہے جو ایک طرح سے گاڑھا پیشاب ہوتا ہے۔
اس تفصیل کے بعد آپ کے سوال کا جواب یہ ہے کہ اگر میاں بیوی کے آپس میں بوس و کنار کے وقت ہی شرمگاہ سے پانی نکلا تو یہ مذی ہے، جس کا حکم یہ ہے کہ اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، غسل واجب نہیں ہوتا ہے اور کپڑے کے جس حصے پر لگ جائے، صرف اتنے حصہ کا دھونا ضروری ہے۔
اور اگر میاں بیوی کے آپس میں بوس و کنار کے وقت ہی شرمگاہ سے پانی نہیں نکلا، بلکہ نیند سے بیداری کے بعد کپڑوں پر جو دھبہ نظر آئے، اس کے بارے میں اگر یقین ہو کہ وہ منی نہیں ہے، پھر اگر وہ دھبہ ودی کا ہے تو غسل جنابت واجب نہیں ہوتا، چاہے خواب یاد ہو یا نہ ہو۔
اور اگر وہ دھبہ مذی کا ہے اور خواب بھی یاد ہو تو غسل جنابت واجب ہوگا اور اگر خواب یاد نہ ہو تو غسل جنابت واجب نہیں ہوگا۔
اور اگر اس دھبے کے بارے میں مذی یا ودی کا شک ہو یا منی، مذی اور ودی کا شک ہو،لیکن خواب یاد ہو تو ان تمام صورتوں میں غسل جنابت واجب ہوگا۔
اور اگر صرف مذی اور ودی کا شک ہو، لیکن خواب یاد نہ ہو تو غسل جنابت واجب نہیں ہو گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الهداية: (20/1، ط: دار احیاء التراث)
قال: " وليس في المذي والودي غسل وفيهما الوضوء " لقوله عليه الصلاة والسلام: " كل فحل يمذي وفيه الوضوء "، والودي الغليظ من البول يتعقب الرقيق منه خروجا فيكون معتبرا به. والمني خاثر أبيض ينكسر منه الذكر والمذي رقيق يضرب إلى البياض يخرج عند ملاعبة الرجل أهله والتفسير مأثور عن عائشة رضي الله تعالى عنها.

رد المحتار: (301/1)
"فیجب الغسل في سبع صور منہا وہی ماإذا علم أنہ مذی أو شک في الأولین ․․․․․ مع تذکر الاحتلام فیہا أو علم أنہ منی مطلقاً".
" ولایجب اتفاقاً فیما إذا علم أنہ مذی ․․․․․․ مع عدم تذکر الاحتلام".

الفتاوی الھندیۃ: (14/1)
"وان استیقظ الرجل ووجد علی فراشہ او فخذہ بللا وھو یتذکر احتلاما ان تیقن انہ منی أو تیقن أنہ مذی أو شک انہ منی أو مذی فعلیہ الغسل وان تیقن انہ ودی لاغسل علیہ وان رأی بللا الا انہ لم یتذکر الاحتلام فان تیقن انہ ودی لا یجب الغسل وان تیقن أنہ منی یجب الغسل".

الدر المختار مع رد المحتار: (163/1)
"(و)عند (رؤیۃ مستیقظ) … وإن لم یتذکر الاحتلام".
"فیجب الغسل اتفاقا فی سبع صور منھا…(إلی قولہ) او علم انہ منی مطلقا۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2022 Apr 04, 2020
Mian Biwi, mein, main, Boso Kinar, Kiss, ho, aur humbistri, humbistari, na, ho, aur, neend, say, baidaar, bedaar, baidar, bedar, honay, hone, kay, baad, bad, kapron, par, agar, tari, lage, lagi, hui, ho, to, ghusl, ghusal, ka, hukm, hukum, If Husband and wife have kissing and cuddling and not have intercourse and on waking up from sleep there is moisture on the clothes, then ruling on ghusl, ghusul, awakening from sleep, wetness on clothes

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.