عنوان: بیوی کے ساتھ ہمبستری کے دوران کسی نامحرم عورت کا خیال دل میں لانے کا شرعی حکم (4033-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ہمبستری کے دوران اگر اپنی اہلیہ کے ساتھ ساتھ کسی اور خاتون کا بھی خیال آجائے، تو کیا یہ عمل زنا میں شمار ہو گا؟

جواب: واضح رہے کہ جس طرح کسی عورت کو آنکھوں سے شہوت کی نظر سے دیکھنا حرام ہے، اسی طرح کسی عورت کا شہوت سے خیال بھی دل میں لانا حرام ہے۔
چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
«إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَى ابْنِ آدَمَ حَظَّهُ مِنَ الزِّنَا، أَدْرَكَ ذَلِكَ لَا مَحَالَةَ، فَزِنَا الْعَيْنَيْنِ النَّظَرُ، وَزِنَا اللِّسَانِ الْمَنْطِقُ، وَالنَّفْسُ تَمَنَّى وَتَشْتَهِي، وَالْفَرْجُ يُصَدِّقُ ذَلِكَ وَيُكَذِّبُهُ».
(صحیح البخاری، ج 8، ص 125، حدیث نمبر: 6612، ط دارطوق النجاة )
ترجمہ :
اللہ تعالى نے ابن آدم پر زنا میں سے اسکا حصہ لکھ دیا ہے، وہ لا محالہ اسے پائے گا۔ آنکھوں کا زنا(شہوت سے کسی عورت کو) دیکھنا ہے، اور زبان کا زنا بولنا ( زنا کی باتیں ) ہے، اور نفس (کسی عورت سے زنا کی) خواہش اور طلب کرتا ہے، اور شرمگاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔
اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ ہمبستری کرتے ہوئے یہ تصور کرے کہ میں کسی نامحرم عورت سے ہمبستری کر رہا ہوں، اور اس سے لذت اٹھا رہا ہوں، تو حدیث کی رو سے اس فعل کو تصور اور خیال کا زنا قرار دیا گیا ہے، لہذا اس طرح کا خیال لانا قصداً ناجائز ہے، البتہ اگر یہ خیال غیر اختیاری طور پر ذہن میں آجائے، اور اسے دور کرنے کی کوشش بھی کیجائے تو اس پر انشاء اللہ کوئی پکڑ نہیں ہوگی۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی


Print Full Screen Views: 1708 Apr 15, 2020
biwi k sath hambistari k dauran / doran kisi na mehram aurat ka khayal dil mai lanay / laney ka shar'ee hukum / hukam, Shari'ah ruling on bringing to mind a non-mahram woman during intercourse with his wife

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.