سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! ہمبستری کے وقت کبھی جوش میں بیوی کے لیے گالی نکل جائے یا کوئی ایسا لفظ نکلے جس سے جوش مزید بڑھ جائے، مثلاََ: گھوڑی یا کتی، تو کیا اس سے نکاح پر کوئی اثر پڑتا ہے؟
نیز یہ بھی بتائیں کہ کیا گالی دینے سے نکاح پر اثر پڑتا ہے؟
جواب: اسلام کی اعلیٰ تعلیمات میں اہلِ اسلام کو آپس میں گالم گلوچ سے سختی سے روکا گیا ہے اور ایسا کرنے پر شدید وعید سنائی گئی ہے۔
جب کسی عام مسلمان کو گالی دینا بدترین گناہ ہے، تو زوجین جیسے مقدس رشتے میں اس قبیح حرکت کو کیسے برداشت کیا جاسکتا ہے؟ لہذا شوہر کا اپنی بیوی کو گالی دینا بدترین عمل ہے، لیکن اس سے نکاح نہیں ٹوٹتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صیح البخاری: (رقم الحدیث: 5697، 2247/5، ط: بیروت)
وعنِ ابنِ مَسعودٍ قَالَ: قَالَ رسُولُ اللَّه ﷺ: سِباب المُسْلِمِ فُسوقٌ، وقِتَالُهُ كُفْرٌ متفقٌ عَلَيهِ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی