عنوان: بالغ لڑکی کے نکاح میں اس کی رضامندی شرط ہے(415-No)

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والد نے بچپن کی حالت میں ہماری بہن کی اجازت اور رضامندی کے بغیر ایک جگہ منگنی یعنی رشتہ کی بات کی اور کوئی ایجاب و قبول نہیں ہوا۔ آج سے تقریباً چار سال پہلے دونوں خاندانوں میں گھریلو اختلافات کی وجہ سے والد صاحب نے لڑکے والوں سے رشتہ توڑ دیا اور کسی دوسری جگہ بہن کے رشتہ کی بات کرلی۔ اب پہلے لڑکے والے زبردستی رشتہ مانگ رہے ہیں، حالانکہ اب والد اور ہم سب بہن بھائی وہاں رشتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اس سب تفصیل کے بعد آپ حضرات سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا بالغہ لڑکی کی شادی اس کی رضامندی اور اجازت کے بغیر کرنا درست ہے یا نہیں؟ اور سابقہ لڑکوں والوں کا اس طرح کرنا درست ہے یا نہیں؟

جواب: بالغہ لڑکی کا نکاح اس کی رضامندی کے بغیر کرنا درست نہیں ہے۔ واضح ہو کہ اس طرح کا معاملہ وعدہ نکاح کے زمرہ میں آتا ہے، اس کو طرفین میں سے جو چاہے نکاح سے پہلے ختم کرسکتا ہے، لہٰذا لڑکی والے اس معاملہ کو ختم کررہے ہیں تو لڑکے والوں کو اصرار نکاح کا کوئی حق نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (269/1، ط: دار الفکر)
(ومنها) رضا المرأة إذا كانت بالغة بكرا كانت أو ثيبا فلا يملك الولي إجبارها على النكاح عندنا، كذا في فتاوى قاضي خان

بدائع الصنائع: (242/2، ط: دار الکتب العلمیۃ)
وعلى هذا يبتنى أن الأب والجد لا يملكان إنكاح البكر البالغة بغير رضاها عندنا۔۔۔۔۔۔۔أن الثيب البالغة لا تزوج إلا برضاها فكذا البكر البالغة

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 664 Jan 06, 2019
Baligh larki kay nikah mein us ki razamandi shart hay, ladki, ke, uski, raza, shurt he, Ahkam-e-nikah, Nikah kay ahkam, Sharait e nikah, Baligh larki kay nikah ka masla, Willingness of a n adult girl in her Nikah is compulsory, In Nikah of an adult girl her will is compulsory, mandatory, condition, mature, age of puberty, willingness of a girl in Nikah is necessary

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.