عنوان: لڑکی کی بلوغت کی عمر کیا ہے؟(4175-No)

سوال: السلام عليكم، مفتی صاحب ! لڑکیاں چکن اور فاسٹ فوڈ کھاتی ہیں جس میں ایسے ہارمونز ہوتے ہیں جو ابتدائی عمر میں بلوغت کا آغاز کرسکتے ہیں، یعنی دس سال سے بھی کم عمر میں، جو لڑکیوں کی بچپن کی عمر ہوتی ہے، اور اگر بلوغت شروع ہو جائے تو پھر ان کے لیے روزہ رکھنا ضروری ہو جاتا ہے، اسلام کا کہنا ہے کہ سات سال کی عمر میں بچوں کو نماز پڑھانا شروع کریں اور دس سال کی عمر میں زبردستی پڑھوائیں، اس تناظر میں موجودہ دور میں لڑکیوں کے لیے ابتدائی مرحلے میں روزہ رکھنے کے حوالے سے شرعیت کی مستند اسلامی ہدایت کیا ہونی چاہیے؟

جواب: واضح رہے کہ لڑکی کی بلوغت کی کم سے کم عمر نو سال ہے، یعنی نو سال سے پہلے کوئی بھی علامت معتبر نہیں ہوگی، نو سال پورے ہونے کے بعد جب بھی بلوغت کی کوئی علامت مثلاً: حیض آنا، احتلام ہونا، یا استقرار حمل ہونا، ان میں سے کوئی ایک علامت لڑکی میں ظاہر ہوجائے، تو وہ بالغ سمجھی جائے گی اور اس پر بلوغت کے احکام لاگو ہوں گے، یعنی نماز، روزہ اس پر فرض ہو جائیں گے۔
نیز اگر مذکورہ بالا علامات بلوغت میں سے کوئی بھی ظاہر نہ ہو، تو پندرہ سال کی عمر ہونے پر بہر صورت وہ لڑکی شرعاً بالغ سمجھی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (153/6)

"(بلوغ الغلام بالاحتلام والإحبال والإنزال) والأصل هو الإنزال (والجارية بالاحتلام والحيض والحبل) ولم يذكر الإنزال صريحاً؛ لأنه قلما يعلم منها (فإن لم يوجد فيهما) شيء (فحتى يتم لكل منهما خمس عشرة سنةً، به يفتى) لقصر أعمار أهل زماننا  وأدنی مدته له اثنتا عشرۃ سنة ولہا تسع سنین".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2529 Apr 28, 2020
larki / girl ki baloghat ki umar / age kia he?, What is the age of puberty of a girl?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Sawm (Fasting)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.