سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی شخص کو رمضان میں رات کو احتلام ہو جائے، اور اس پر غسل واجب ہو، اور وہ بغیر غسل کئے اسی حالت میں سحری کر لے، تو کیا اس طرح سحری کرنا صحیح ہے؟
جواب: واضح رہے کہ اگر کسی شخص پر غسل واجب ہو، اور وہ صبح صادق سے پہلے غسل نہ کرسکا، اور سحری کرکے روزہ رکھ لیا، تو اس کا روزہ درست ہے، ناپاک ہونے کی وجہ سے روزہ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، البتہ جلد از جلد غسل کرلینا چاہیے، غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ فجر کی نماز قضا ہوجائے، سخت گناہ کا باعث ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (16/1، ط: رشیدیة)
الجنب إذا أخر الاغتسال إلی وقت الصلاۃ لایأثم کذا فی المحیط قد نقل الشیخ سراج الدین الھندی الاجماع علی انہ لایجب الوضوء علی المحدث والغسل علی الجنب والحائض والنفساء قبل وجوب الصلاۃ أو ارادۃ مالا یحل إلابہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی