سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی شخص رمضان المبارک کے مہینے میں بے ہوش ہو جائے تو اس کے روزے کے بارے میں شرعاً کیا حکم ہے؟
جواب: اگر کوئی شخص رمضان کے مہینے میں بے ہوش ہوجائے تو جتنے دن بے ہوش رہے، اتنے دنوں کے روزے کی قضا اس کے ذمہ لازم ہے، البتہ جس دن بے ہوش ہوا تھا، اور بے ہوش ہونے کی وجہ سے اسے دوائی وغیرہ نہیں پلائی گئی تھی تو اس ایک دن کی قضا اس کے ذمہ واجب نہیں ہوگی، کیونکہ اس دن کا روزہ نیت کی وجہ سے درست ہوگیا، اگر اس دن کا روزہ ہی نہیں رکھا تھا تو اس دن کی قضا بھی واجب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (فصل فی العوارض المبیحۃ لعدم الصوم، 432/2، ط: سعید)
وقضی ایام اغمائہ ولو کان الا غماء مستغرقاً للشھر لندرۃ امتدادہ سوی یوم حدث الا غماء فیہ فی لیلتہ فلا یقضیہ الا اذا علم انہ لم ینوہ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی