سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی شخص کو سفر پر جانا ہو، اور اس کی دوپہر کے وقت ٹرین راونہ ہونی ہے، تو کیا وہ اس دن کا روزہ چھوڑ سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے جو شخص صبح صادق کے وقت میں حالتِ سفر میں نہ ہو، بلکہ اپنے شہر کی حدود میں ہی ہو تو اس آدمی کے لیے روزہ چھوڑنا جائز نہیں ہے، اگرچہ دن میں سفر کرنے کا پختہ ارادہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (الباب الخامس في الإعذار التي تبیح الإفطار، 269/1، ط: اتحاد، دیوبند)
منہا السفر الذي یبیح الفطر، وہو لیس بعذر في الیوم الذي أنشأ السفر فیہ، کذا في الیاثیة، فلو سافر نہارًا، لا یباح لہ الفطر في ذلک الیوم وإن أفطر لا کفارة علیہ بخلاف ما لو أفطر، ثم سافر کذا في محیط السرخسي
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی