سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! آج کل کے لحاظ سے مہر فاطمی کی مقدار کیا ہے؟
جواب: "مہرِ فاطمی" کی مقدار احادیث میں ساڑھے بارہ اوقیہ منقول ہے اور ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے، تو اس حساب سے "مہر فاطمی" پانچ سو درہم بنتے ہیں۔
موجودہ دور کے حساب سے اس کی مقدار ایک سو اکتیس تولہ تین ماشہ چاندی بنتی ہے۔
اور آج کل کے مروجہ گرام کے حساب سے ایک کلو پانچ سو تیس (530) گرام اور نو سو (900) ملی گرام چاندی بنتی ہے۔
آج مورخہ 5/6/2020 کے مطابق کراچی میں ایک تولہ چاندی کی قیمت تقریباً ایک ہزار اٹھاسی روپے (1088) ہے، لہذا آج کی قیمت کے اعتبار سے ایک سو اکتیس تولہ تین ماشہ چاندی کی قیمت تقریباً ایک لاکھ بیالیس ہزار آٹھ سو آٹھ (1,42,808) روپے بنتی ہے۔
واضح رہے کہ مہر کی کم از کم مقدار دس درہم ہے، چاندی کے حساب سے اس کی مقدار تیس گرام چھ سو اٹھارہ ملی گرام (30.618) اور تولہ کے حساب سے 31.5 ماشہ چاندی بنتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح مسلم: (باب الصداق و جواز کونه تعلیم قران، رقم الحدیث: 1426، 1042/2، ط: دار احياء التراث العربي)
عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ کَمْ کَانَ صَدَاقُ رَسُولِ اﷲِ؟ قَالَتْ کَانَ صَدَاقُهُ لِأَزْوَاجِهِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَةً وَنَشًّا قَالَتْ أَتَدْرِي مَا النَّشُّ؟ قَالَ قُلْتُ لَا قَالَتْ نِصْفُ أُوقِيَةٍ فَتِلْکَ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ فَهَذَا صَدَاقُ رَسُولِ اﷲِ لِأَزْوَاجِهِ.
مصنف ابن ابی شیبہ: (رقم الحدیث: 16373، 493/3، ط: مکتبة الرشد)
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ اِبْرَاهِيْمَ قَالَ صَدَاقُ بَنَاتٍ النَّبِيِّ وَصَدَاقُ نِسَائِهِ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ.
الطبقات الکبری: (22/8، ط: دار صادر)
اِثْنَيْ عَشَرَ أَوْقِيَةَ وَنِصْفًا.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی