عنوان: دوسری بیوی، ایک بیٹا اور چار بیٹیوں میں تقسیمِ میراث(4469-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ہم پانچ بہن بھائی (ایک بھائی اور چاربہنیں) ہیں، اور ہماری ایک سوتیلی والدہ بھی ہیں، (والد صاحب نے ڈھائی سال پہلے ہماری حقیقی والدہ کی وفات کے بعد ان سے شادی کی تھی) حال ہی میں والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے، رہنمائی فرمائیں کہ ہمارے درمیان میراث کس تناسب سے تقسیم ہو گی؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں آپ کی سوتیلی والدہ کو بھی آپ کے والد کی میراث سے حصہ ملے گا، لہذا مرحوم کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) مال میں سے وصیت نافذ کرنے کے بعد مرحوم کی جائیداد کو اڑتالیس (48) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے مرحوم کی بیوہ کو چھ (6)، مرحوم کے بیٹے کو چودہ (14) اور مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو
بیوہ کو % 12.5 فیصد
بیٹے کو%29.16 فیصد
ہر ایک بیٹی کو% 14.58 فیصد ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 12)
ولھن الربع مما ترکتم إن لم یکن لکم ولد، فإن کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم ....الخ

و قوله تعالی: (النساء، الایة: 11)
یوصیکم اللہ في أولادکم للذکر مثل حظ الأنثیین ....الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 831 Jun 06, 2020
dosri / 2nd bivi / biwi, aik/one beta / son or chaar / four betioo / daughters me / may taqseem e meeras , Distribution of Inheritance of / between second wife, one son and four daughters

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.