عنوان: مزنیہ کی بیٹی سے نکاح کرنے کا حکم(4473-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک عورت کا کسی شخص کے ساتھ ناجائز تعلق ہو، بعد میں وہ عورت اسی شخص کی ساس بن جائے اور پھر اس شخص سے زنا تو نہ کرے، لیکن بوسہ لینا وغیرہ کرتی رہے، تو اس سے اس عورت کی بیٹی پر طلاق واقع ہو گی یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ مزنیہ (جس عورت سے زنا کیا جائے) کی لڑکی سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے، اور اگر اس سے نکاح کر لیا تو شرعاً یہ نکاح منعقد نہیں ہوگا، ایسی صورت میں فوری علیحدگی اختیار کرنا ضروری ہے، ورنہ سخت گناہ ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مصنف ابن ابی شیبۃ: (کتاب النکاح، 99/9)
حدثنا جریر بن عبدالحمید عن حجاج عن ابی ھانی رحمہ الله قال قال رسول الله صلی الله علیہ وسلم من نظر الی فرج امرأۃ لم تحل لہ امھا ولا ابنتھا۔

الهندية: (274/1)
"من زنى بامرأة حرمت عليه أمها وإن علت وابنتها وإن سفلت".

الفتاوی التاتارخانیۃ: (48/4)
وفی الخانیۃ: حرمۃ الصہریۃ تثبت بالعقد الجائز وبالوطیٔ حلالاً کان أو حراماً أو عن شبہۃ أو زنا ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1920 Jun 07, 2020
muzniya ki beti se nikah / nikaah karne / karnay ka hukum, Ruling on / Order to marry Muzinia's daughter / Ruling on / Order to marry with the daughter of a a lady with whom did adultry

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.