سوال:
مفتی صاحب ! کسی مسئلہ میں اللہ تعالی سے دعا کرنے کے بعد اگر مخلوق کی طرف دھیان چلا جائے کہ اس سے بات کرنے سے شاید مسئلہ حل ہو جائے، تو کیا یہ توکل کے منافی ہے اور اللہ تعالی کی طرف سے کسی صورت کے نکلنے کا انتظار کرنا چاہیے؟
جواب: واضح رہے کہ کسی جائز مقصد کے لیے دعا کرنے کے بعد اس کام سے متعلق کسی سے بات کرنا توکل کے خلاف نہیں ہے، البتہ بھروسہ اللہ تعالی کی ذات ہی پر ہونا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 2517)
قال: سمعت انس بن مالك يقول: قال رجل: يا رسول الله , اعقلها واتوكل او اطلقها واتوكل قال: " اعقلها وتوكل "
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی