سوال:
مفتی صاحب ! ایک صاحب پر قرض ہے، جس کی ادائیگی وہ ماہانہ تھوڑی تھوڑی کر رہے ہیں، اس درمیان عید الاضحی آجائے تو کیا وہ قربانی کر سکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ اگر مذکورہ شخص کے پاس اس سال کے قرض کی واجب الاداء قسطیں ادا کرنے کے بعد ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے بقدر ضرورت سے زائد مال ہو تو ایسے شخص پر قربانی واجب ہوگی اور اگر اس سال کی قرض کی قسطیں ادا کرنے کے بعد نصاب کے بقدر مال نہیں بچتا ہو تو ایسی صورت میں قربانی واجب نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (292/5، ط: دار الفکر)
ولو كان عليه دين بحيث لو صرف فيه نقص نصابه لا تجب۔
کذا فی فتاویٰ بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 143909201810
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی