سوال:
مفتی صاحب! اگر میاں بیوی دونوں پر قربانی واجب ہو اور ان میں سے ایک قربانی کا فریضہ انجام دے اور دوسرا قربانی نہ کرے تو کیا قربانی نہ کرنے والا گناہ گار ہوگا؟
جواب: قربانی ایک عبادت ہے، جو ہر مسلمان، عاقل، بالغ اور صاحبِ نصاب مرد و عورت پر واجب ہے، اس لیے اگر میاں بیوی دونوں پر قربانی واجب ہو تو کسی ایک کے قربانی کرنے سے وہ قربانی دوسرے کی طرف سے ادا نہیں ہوگی، لہذا جس نے قربانی واجب ہونے کے باوجود نہیں کی تو اسے واجب چھوڑنے کا گناہ ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابن ماجہ: (باب الاضاحی واجبۃ ام لا)
عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ ان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: من کان لہٗ سعۃ ولم یضح فلایقربن مصلانا۔
مجمع الأنہر: (کتاب الأضحیۃ، 166/4)
الأضحیۃ ہي واجبۃ علی حرّ مسلم مقیم موسر عن نفسہ۔
(کنز الدقائق: 603/1، ط: دار البشائر الاسلامیه)
الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ: (324/30)
ترک الواجب مکروہ کراہۃ تحریم عند الحنفیۃ، وعند غیرہم حرام والمعنی واحد لأنہ یلزم الإثم عند الجمیع
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی