سوال:
اگر کوئی شخص سعودی عرب سے تیس روزے رکھ کر پاکستان آیا اور پاکستان میں انتیس روزے ہوئے ہوں، تو وہ شخص سعودی عرب کے مطابق عید کرے، یا پاکستان کے مطابق روزہ رکھے، وضاحت فرمادیں؟
جواب: واضح ہے کہ جس ملک میں آدمی موجود ہو، تو اسی ملک کے مطابق عید کی جاتی ہے، لہذا اگر کوئی شخص سعودی عرب سے تیس روزے رکھ کر پاکستان آیا اور پاکستان میں انتیس روزے ہوئے ہوں، تو وہ شخص پاکستان کے مطابق روزہ رکھ کر اگلے دن عید کرے گا، اور چونکہ اس کے رمضان کے تیس روزے مکمل ہوچکے تھے، لہذا اکتیسواں روزہ نفل شمار ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (384/2، ط: دار الفکر)
و صام رائي هلال رمضان وأكمل العدة لم يفطر إلا مع الإمام لقوله - عليه الصلاة والسلام - «صومكم يوم تصومون وفطركم يوم تفطرون» رواه الترمذي وغيره والناس لم يفطروا في مثل هذا اليوم فوجب أن لا يفطر نهر (قوله وجوبا وقيل ندبا) قال في البدائع المحققون قالوا: لا رواية في وجوب الصوم عليه، وإنما الرواية أنه يصوم وهو محمول على الندب احتياطا اه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی