سوال:
مفتی صاحب ! بینک فائننس (finance) کے ہیڈ (Head) کی لڑکی سے شادی کرنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ سودی لین دین لکھنے کی ملازمت کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، احادیثِ مبارکہ میں سودی معاملہ کے سبھی شریکوں پر لعنت کی گئی ہے۔
البتہ سودی بینک ملازم کی بیٹی سے نکاح کرنا فی نفسہ جائز ہے، لیکن اگر لڑکی کے والد کی آمدنی کا اکثر حصہ سودی بینک کے سودی معاملات میں مصروف عمل ہونے کی وجہ سے حاصل ہوتا ہے، تو ان کے ہاں سے کھانے پینے اور ہدیہ وتحائف لینے سے اجتناب کرنا ہوگا۔
ہاں! اگر ان کی آمدنی کا اکثر حصہ سودی بینک کی ملازمت کا نہیں ہے، بلکہ کوئی اور جائز ذریعہ آمدن بھی ہے، تو پھر ان کے ہاں کھانے، پینے اور ان سے تحائف لینے کی اجازت ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (المائدة، الایة: 2)
وَتَعَاوَنُوْا عَلٰی الْبِرِّ وَالتَّقْوَی، وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلٰی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ، وَاتَّقُوْا اللّٰہَ، اِنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِo
صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 1598)
عن جابر بن عبد اللّٰہ رضي اللّٰہ عنہ قال: لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم آکل الربوا ومؤکلہ وکاتبہ وشاہدیہ، وقال: ہم سواء۔
سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 1206)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی