عنوان: اہم معاملات سے پہلے استخارہ کرنے کا حکم (4764-No)

سوال: کیا زندگی کے اہم معاملات سے پہلے استخارہ کرنا واجب ہے؟

جواب: زندگی کے اہم معاملات سے پہلے استخارہ کرنا مستحب ہے، واجب نہیں ہے۔ حدیث میں ہے:
"وَعَنْ سَعْدٍ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -: " «مِنْ سَعَادَةِ ابْنِ آدَمَ رِضَاهُ بِمَا قَضَى اللَّهُ لَهُ، وَمِنْ شَقَاوَةِ ابْنِ آدَمَ تَرْكُهُ اسْتِخَارَةَ اللَّهِ، وَمِنْ شَقَاوَةِ ابْنِ آدَمَ سُخْطُهُ بِمَا قَضَى اللَّهُ لَهُ» ".
رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَالتِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ."(مشكاة المصابيح، ص: 453)

ترجمہ: ابن آدم کی سعادت میں سے ہے، اس کا راضی ہونا اس چیز کے ساتھ، جس کا اللہ تعالی نے اس کے لئے فیصلہ فرمایا، اور ابن آدم کی بدبختی میں سے ہے، اس کا الله تعالی سے استخارے کو ترک کردینا، اور ابن آدم کی بدبختی میں سے ہے، اس کا الله تعالی کے قضا وقدر کے فیصلے سے ناراض ہونا۔“

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکوٰۃ المصابیح: (ص: 453)

"وَعَنْ سَعْدٍ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -: " «مِنْ سَعَادَةِ ابْنِ آدَمَ رِضَاهُ بِمَا قَضَى اللَّهُ لَهُ، وَمِنْ شَقَاوَةِ ابْنِ آدَمَ تَرْكُهُ اسْتِخَارَةَ اللَّهِ، وَمِنْ شَقَاوَةِ ابْنِ آدَمَ سُخْطُهُ بِمَا قَضَى اللَّهُ لَهُ» ". رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَالتِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ."

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 503 Jul 08, 2020
ehem mamlaat se pehle / pehly istikhara karne / karney ka hukum / hukm, Ruling / order to perform istikhara prayer before important matters

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Azkaar & Supplications

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.