سوال:
مفتی صاحب ! اگر فوری طور پر پیسے ہاتھ میں نہ ہوں، تو کیا قرضہ لے کر قربانی کر سکتے ہیں؟
جواب: اگر قربانی کسی پر فرض ہو، اور اس کے پاس نقد رقم موجود نہ ہو، تو اس کو قرض لے کر قربانی کرنا ضروری ہے، لیکن اگر قربانی فرض نہ ہو، تو قرض لے کر قربانی کرنا ضروری نہیں ہے، شریعت بندوں کو ایسی چیز کا مکلف نہیں بناتی، جو ان کی استطاعت میں نہ ہو، البتہ اگر کسی نے قرض لے کر قربانی کرلی، تو قربانی ادا ہوجائے گی، اور اس کا ثواب بھی ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (292/5، ط:دارالفکر)
(واما شرائط الوجوب) منھا الیسار.... (واما حکمھا) فالخروج عن عھدۃ الواجب فی الدنیا والوصول الی الثواب بفضل اللہ تعالی فی العقبی۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی