عنوان: تین رکعت والی نماز میں غلطی سے دو رکعت پر سلام پھیردیا (4831-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر تین رکعت والی نماز میں غلطی سے دوسری رکعت میں سلام پھیردیا، تو اب کیا دوبارہ نماز پڑھنی ہوگی؟

جواب: اگر کسی نے تین رکعت والی نماز میں بھول کر قعدہ اولیٰ یعنی دوسری رکعت میں ایک طرف یا دونوں طرف سلام پھیردیا،اور نماز کے منافی کوئی عمل نہ کیا ہو، یعنی کسی سے کوئی بات چیت نہیں کی اور اپنے سینے کو قبلہ رخ سے بھی نہیں پھیرا تھا تو یاد آنے پر فوراً کھڑے ہوکر نماز مکمل کرلے اور آخر میں سجدہ سہو کرلے، اس صورت میں نماز درست ہو جائے گی، اور اگر نماز کے منافی کوئی عمل کر لیا تھا تو نماز دوبارہ دہرانی ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

حاشية الطحطاوي علی مراقی الفلاح: (ص: 473، ط: دار الکتب العلمیة)

"مصل رباعية" فريضة "أو ثلاثية" ولو وتراً "أنه أتمها فسلم ثم علم" قبل إتيانه بمناف "أنه صلى ركعتين" أو علم أنه ترك سجدةً صلبيةً أو تلاويةً "أتمها" بفعل ما تركه "وسجد للسهو" لبقاء حرمة الصلاة.
حاصل المسألة أنه إذا سلم ساهياً على الركعتين مثلاً وهو في مكانه ولم يصرف وجهه عن القبلة ولم يأت بمناف عاد إلى الصلاة من غير تحريمة وبنى على ما مضى وأتم ما عليه".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1101 Jul 15, 2020
teen rakat waali namaaz mai ghalti say do rakat par salaam pher diya, In a three-rak'at / rakaat prayer, the salam was done after two rak'ats by mistake

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.