resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: شوہر کی وفات کے بعد وراثت اور ترکہ کی تقسیم کے مسائل کا حکم (4837-No)

سوال: مفتی صاحب ! ایک لاولد شخص کا انتقال ہو گیا ہے اور مرحوم کے والدین بھی حیات نہیں، ورثاء میں بیوہ، تین (3) بھائی اور تین(3) بہنیں ہیں، مرحوم نے دو ہزار سولہ (2016) میں بیوی کے زیورات بیچ کر ملنی والی رقم سے دکان کرائے پر لی اور انہیں پیسوں سے اس دکان کا ایڈوانس دینے کے ساتھ مال ڈلوایا۔
اس ضمن میں چند سوالات کے جوابات مطلوب ہیں:
(1) کیونکہ دکان میں مال بیوی کے پیسوں سے ڈلوایا گیا تھا، تو کیا اس کی آمدنی بیوی کی کہلائے گی یا شوہر کی کہلائی گی؟
(2) اس آمدنی سے جو چیزیں گھر میں آئیں، مثلاً: مگ، گلدان، وال کلاک وغیرہ، کیا وہ ترکہ میں شامل ہونگی؟
(3) مرحوم گذشتہ اٹھارہ سال سے بیمار تھے، ان کی بیماری کی وجہ سے لیا جانے والا قرض، خاص طور پر مرحوم کے ہسپتال میں آخری دس پندرہ دنوں کے علاج معالجہ کے لیے لیا جانے والا قرض اور تدفین کے اخراجات، مرحوم کی بیوی کے ذمہ ہے، دیگر ورثاء کے ذمہ ہے یا مرحوم کے ترکہ سے وہ قرض اتارا جائے گا؟
(4) اسی طرح وہ چیزیں جو مرحوم اپنی اہلیہ کے لیے لائے تھے، مثلاً: دو چارپائی لائے تھے، ایک بیوی کے لیے، جو اس کے استعمال میں ہے اور ایک اپنے لیے یا دیگر چھوٹی موٹی چیزیں، مثلاً: اپنی اہلیہ کے لیے قرآن شریف لائے تھے، تو کیا وہ ورثاء کو دے دی جائینگی؟
(5) مرحوم کی بیوہ نے انتقال کے بعد وراثت کے مسائل سے لاعلمی کی وجہ سے دو جوڑے چپل، ٹوپیاں اور روزمرہ کے استعمال کی چند چیزیں اللہ کے نام پر غیر ورثاء کو دے دیں، تو کیا بیوہ کو ان چیزوں کی قیمت ادا کرنی ہوگی یا ورثاء کو اس بات سے آگاہ کر دینا کافی ہے؟

جواب: صورت مسئولہ میں وراثت کی تفصیل یہ ہے:
1- مرحوم کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی (جس میں وہ قرض بھی شامل ہوگا، جو ان کے علاج و معالجہ کے لیے حاصل کیا گیا تھا) اور اگر کسی غیر وارث کے حق میں وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد، مرحوم کی تمام جائیداد منقولہ وغیرمنقولہ کو بارہ (12) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے مرحوم کی بیوہ کو تین (3)، ہر بھائی کو دو (2) اور بہنوں میں سے ہر ایک بہن کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں:
بیوہ کو %25 فیصد
ہر بھائی کو %16.66 فیصد
ہر ایک بہن کو %8.33 فیصد ملے گا۔
2- اگر مرحوم نے اپنی بیوی کو دکان اور کاروبار میں بغیر شریک کیے بطورِ قرض ان کے زیورات سے دکان بنائی تھی، تو زیورات کی رقم ان کے ذمہ قرض تھی، جو ان کے ترکہ میں سے ان کی بیوی کو ادا کی جائے گی۔
3- جو گھریلو سامان مرحوم اپنی زندگی میں اپنی جیب سے خریدتے رہے، وہ ان کی ملکیت تھا، وفات کے بعد وہ ترکہ میں شمار ہوگا، جو ورثاء میں حسبِ حکمِ شریعت تقسیم ہوگا اور ایسا گھریلو سامان جو میاں بیوی نے آپس میں مشترکہ طور پر خریدا تھا، اس میں اگر بیوی نے اپنے شوہر کے ساتھ تعاون اور احسان کے طور پر شرکت کی تھی، تب تو وہ سامان بھی مرحوم کے ہی ترکہ میں شمار ہوگا اور اس میں وراثت جاری ہوگی، لیکن اگر بیوی نے بطور شریک کے اس سامان کی خریداری میں شرکت کی تھی، تو ایسی صورت میں سامان کا اتنا حصہ ترکہ میں شمار کیا جائے گا، جتنے حصے میں شوہر نے شرکت کی تھی اور وراثت بھی اتنے حصے میں جاری ہوگی، اور بیوی کے اتنےحصہ میں وراثت جاری نہیں ہوگی۔

4- کسی بھی شخص کے انتقال کے بعد اس کی مملوکہ تمام اشیاء، خواہ وہ کپڑے ہوں یا روز مرہ کی ذاتی استعمال کی اشیاء ، سب اس کے ترکہ میں شمار ہوتی ہیں، لہذا ان کو بھی حسب قانون وراثت ورثاء میں تقسیم کیا جاتا ہے، اگر تمام ورثاء عاقل اور بالغ ہوں اور وہ اپنی خوشی سے ایسی چیزوں کو صدقہ کرنے کی اجازت دے دیں، تو اس کی بھی اجازت ہے، ورنہ جو اشیاء ورثاء کی اجازت کے بغیرصدقہ کی ہیں، ان میں ورثاء کا جتنا حصہ بنتا ہو، صدقہ کرنے والا وارث ان حصوں کا ضامن ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 12)
ولھن الربع مما ترکتم إن لم یکن لکم ولد، فإن کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم ....الخ

رد المحتار: (کتاب الغصب، 291/9)
"لایجوز التصرف من مال غیره بلا إذنه ولا ولایته".

شرح المجلۃ: (الفصل الثاني في کیفیة التصرف، المادۃ: 1075، 601/1)
"کل من الشرکاء في شرکة الملك أجنبي في حصة سائرهم، فلیس أحدهم وکیلاً عن الآخر، ولایجوز له من ثم أن یتصرف في حصة شریکه بدون إذنه".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

shohar /shoharr / husband ki wafat / wafaat ke / key bad / baad wirasat / wiraasat or tarka / rarkah ki taqseem / taqseim ke / key masayel / masaiel ka hokom / hokum, Ruling on issues of inheritance and distribution of inheritance after the death of the husband

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster