عنوان: قربانی کی تاریخ کی ابتداء(4852-No)

سوال: جانوروں کو اللہ کی راہ میں قربانی کی نیت سے ذبح کرنے کی ابتداء کس زمانے اور کس نبی کے دور میں ہوئی ہے؟

جواب: حلال جانور کو تقرب کی نیت سے ذبح کرنے کی ابتدا حضرت آدَم علیہ السلام کے دو بیٹوں ہابیل و قابیل کی قربانی سے شروع ہوئی، اللہ تعالی کا اِرشاد ہے: "اور (اے پیغمبر!) ان کے سامنے آدم کے دو بیٹوں کا واقعہ ٹھیک ٹھیک پڑھ کر سناؤ۔ جب دونوں نے ایک ایک قربانی پیش کی تھی، اور ان میں سے ایک کی قربانی قبول ہوگئی، اور دوسرے کی قبول نہ ہوئی"۔ (سورہ مائدہ، آیت نمبر:27)
تفسیر اِبن کثیر میں اس آیت کی تفسیر میں حضرت عبداللہ بن عباس، حضرت عبداللہ بن مسعودؓ اور کچھ دیگر صحابہ کرامؓ سے بھی روایت ہے، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ ہابیل نے ایک دنبہ قربان کیا، اور قابیل نے کچھ زرعی پیداوار پیش کی۔ اس وقت قربانی کے قبول ہونے کی علامت یہ تھی کہ آسمان سے ایک آگ آکر قربانی کو کھالیتی تھی۔ ہابیل کی قربانی کو آگ نے کھا لیا، اور اس طرح اس کی قربانی واضح طور پر قبول ہوگئی، اور قابیل کی قربانی وہیں پڑی رہ گئی جس کا مطلب یہ تھا کہ وہ قبول نہیں ہوئی۔ (تفسیر ابن کثیر، 74/3، ط: دارالکتب العلمیة)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (المائدۃ، الایة: 27)
وَٱتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ ٱبْنَيْ ءَادَمَ بِٱلْحَقِّ إِذْ قَرَّبَا قُرْبَاناً فَتُقُبِّلَ مِن أَحَدِهِمَا وَلَمْ يُتَقَبَّلْ مِنَ ٱلآخَرِ قَالَ لأَقْتُلَنَّكَ قَالَ إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ ٱللَّهُ مِنَ ٱلْمُتَّقِينَo

تفسیر ابنِ کثیر: (المائدۃ، الایة: 27)
عن ابن مسعود، وعن ناس من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم أنه كان لا يولد لآدم مولود إلا ولد معه جارية، فكان يزوج غلام هذا البطن جارية هذا البطن الآخر، ويزوج جارية هذا البطن غلام هذا البطن الآخر، حتى ولد له ابنان يقال لهما هابيل وقابيل، وكان قابيل صاحب زرع، وكان هابيل صاحب ضرع، وكان قابيل أكبرهما، وكان له أخت أحسن من أخت هابيل، وأن هابيل طلب أن ينكح أخت قابيل، فأبى عليه، وقال هي أختي، ولدت معي، وهي أحسن من أختك، وأنا أحق أن أتزوج بها، فأمره أبوه أن يزوجها هابيل، فأبى، وأنهما قربا قرباناً إلى الله عز وجل أيهما أحق بالجارية، وكان آدم عليه السلام قد غاب عنهما، أتى مكة ينظر إليها، قال الله عز وجل هل تعلم أن لي بيتاً في الأرض؟ قال اللهم لا. قال إن لي بيتاً في مكة، فأته، فقال آدم للسماء احفظي ولدي بالأمانة، فأبت، وقال للأرض، فأبت، وقال للجبال، فأبت، فقال لقابيل، فقال نعم، تذهب وترجع وتجد أهلك كما يسرك، فلما انطلق آدم، قربا قرباناً، وكان قابيل يفخر عليه، فقال أنا أحق بها منك، هي أختي، وأنا أكبر منك، وأنا وصي والدي، فلما قربا، قرب هابيل جذعة سمينة، وقرب قابيل حزمة سنبل، فوجد فيها سنبلة عظيمة، ففركها وأكلها، فنزلت النار، فأكلت قربان هابيل، وتركت قربان قابيل۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1511 Jul 21, 2020
qurbani ki ibtidaa kaha say hoi, From Where did act of sacrifice begin?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.