سوال:
مفتی صاحب! میں نے سنا ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی کے لئے گھر سے باہر نکلنا درست نہیں ہے، لیکن میری بیوی کا معاملہ اس سے برعکس ہے، وہ بار بار گھر سے باہر چلی جاتی ہے، اور کبھی رشتہ داروں کے یہاں بھی چلی جاتی ہے، اور پوچھنے پر مختلف بہانے بناتی ہے، اور کہتی ہے کہ رشتہ داروں کے یہاں جانے کے لیے اجازت کی ضرورت نہیں ہے، میں نے اسے بہت سمجھایا، اور اس کے رشتہ داروں سے بھی کہا، لیکن وہ ماننے کو تیار نہیں ہے، سوال یہ ہے کہ بیوی کا اس معاملہ میں طرزِ عمل کیسا ہے؟
جواب: شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی کا گھر سے باہر نکلنا سخت گناہ کی بات ہے، اور اگر رشتہ داروں کے یہاں جانا ہو، تب بھی شوہر سے اجازت لے کر جانا ضروری ہے، لہذا اگر شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی گھر سے باہر نکلے گی، تو یہ اللہ کی ناراضگی مول لے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (145/3، ط: دار الفکر)
فلا تخرج إلا لحق لها أو عليها۔
و فیہ ایضا: (145/3، ط: دار الفکر)
فإن مقتضاه أنها إن قبضته ليس لها الخروج للحاجة وزيارة أهلها بلا إذنه۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی