resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: تھن کٹے ہوئے جانور کی قربانی(4881-No)

سوال: مفتی صاحب! کیا اگر کسی جانور کے تھن نہ ہوں یا کٹے ہوئے ہوں تو اس جانور کی قربانی کرنا درست ہے؟

جواب: اگر چھوٹے جانور (بکری، دنبی اور بھیڑ) کا ایک تھن نہ ہو یا تھن کٹا ہوا ہویا اس طرح زخمی ہو کہ بچے کو دودھ پلانا ممکن نہ ہو تو ایسے جانور کی قربانی درست نہیں ہوگی، البتہ بڑے جانور (گائے، بھینس اور اونٹنی) کے صرف ایک تھن میں مذکورہ عیوب میں سے کوئی عیب ہو اور باقی تھن صحیح ہوں تو اس کی قربانی درست ہے لیکن اگر دو تھن خشک ہوگئے ہوں یا کٹے ہوئے ہوں یا اس طرح زخمی ہوں کہ بچے کو دودھ پلانا ممکن نہ ہو تو اس کی قربانی درست نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (الباب الخامس، 298/5، ط: دارالفکر)

ولا تجوز الحذاء وھی المقطوعۃ ضرعھا۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

than katay hoye janwar ki qurbani, Sacrifice of the animal whose udder is cut off

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa