سوال:
مفتی صاحب ! قربانی کے متعلق قرآن و حدیث سے فضائل بتادیں۔
جواب: قرآن و حدیث میں قربانی کرنے کے متعلق کئی فضائل ذکر کیے گئے ہیں، ان میں سے چند ذکر کیے جاتے ہیں:
(۱) ہم نے ہر امت کے لیے قربانی اس غرض کے لیے مقرر کی ہے کہ وہ اُن مویشیوں پر اللہ کا نام لیں، جو اللہ تعالیٰ نے انہیں عطاء فرمائے ہیں۔(سورۃ الحج، آیت نمبر:34)
(۲) حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یومِ نحر (دس ذوالحجہ) کو اللہ کے نزدیک خون بہانے (یعنی قربانی کرنے) سے زیادہ کوئی عمل محبوب نہیں، قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں، بالوں اور کھروں سمیت آئے گا اور بے شک اس کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے ہاں قبول ہو جاتا ہے، پس اس خوشخبری سے اپنے دلوں کو مطمئن کر لو۔ (سنن ترمذی: حدیث نمبر: 1493)
(۳) حضرت زید بن ارقمؓ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہؓ نے سوال کیا: یارسول اللہ! یہ قربانی کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تمہارے باپ ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔ صحابہؓ نے عرض کیا کہ ہمیں اس قربانی کے کرنے میں کیا ملے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملے گی، صحابہ کرامؓ نے (پھر سوال کیا) یا رسول اللہ! اون (کے بدلے میں کیا ملے گا؟) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اون کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملے گی۔(سنن ابن ماجه: حدیث نمبر:3127)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الحج، الایة: 34)
وَلِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ ۔۔۔ الخ
سنن الترمذی: (باب ما جاء فی فضل الاضحیة، رقم الحدیث: 1493، 135/3، ط: دار الغرب الاسلامی)
عن عائشة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ما عمل آدمي من عمل يوم النحر أحب إلى الله من إهراق الدم، إنه ليأتي يوم القيامة بقرونها وأشعارها وأظلافها، وأن الدم ليقع من الله بمكان قبل أن يقع من الأرض، فطيبوا بها نفسا.
سنن ابن ماجه: (باب ثواب الاضحیة، رقم الحدیث: 3127، 531/3، ط: دار الجیل)
عَنْ زَیْدِ ابْنِ اَرْقَمَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ قَالَ اَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ و سلم یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا ھٰذِہِ الاَضَاحِیُّ قَالَ سُنَّۃُ اَبِیْکُمْ اِبْرَاہِیْمَ علیہ السلام قَالُوْا فَمَا لَنَا فِیْھَا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ قَالَ بِکُلِّ شَعْرَۃٍ حَسَنَۃٌ قَالُوْا فَالصُّوْفُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ قَالَ بِکُلِّ شَعْرَۃٍ مِنَ الصُّوْفِ حَسَنَۃٌ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی