عنوان: قربانی کے فضائل(4883-No)

سوال: مفتی صاحب ! قربانی کے متعلق قرآن و حدیث سے فضائل بتادیں۔

جواب: قرآن و حدیث میں قربانی کرنے کے متعلق کئی فضائل ذکر کیے گئے ہیں، ان میں سے چند ذکر کیے جاتے ہیں:
(۱) ہم نے ہر امت کے لیے قربانی اس غرض کے لیے مقرر کی ہے کہ وہ اُن مویشیوں پر اللہ کا نام لیں، جو اللہ تعالیٰ نے انہیں عطاء فرمائے ہیں۔
(۲) حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یومِ نحر (دس ذوالحجہ) کو اللہ کے نزدیک خون بہانے (یعنی قربانی کرنے) سے زیادہ کوئی عمل محبوب نہیں، قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں، بالوں اور کھروں سمیت آئے گا اور بے شک اس کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے ہاں قبول ہو جاتا ہے، پس اس خوشخبری سے اپنے دلوں کو مطمئن کر لو۔ (سنن ترمذی: حدیث نمبر: 1493)
(۳) حضرت زید بن ارقمؓ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہؓ نے سوال کیا: یارسول اللہ! یہ قربانی کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تمہارے باپ ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔ صحابہؓ نے عرض کیا کہ ہمیں اس قربانی کے کرنے میں کیا ملے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملے گی، صحابہ کرامؓ نے (پھر سوال کیا) یا رسول اللہ! اون (کے بدلے میں کیا ملے گا؟) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اون کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملے گی۔
(سنن ابن ماجه: حدیث نمبر:3127)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (سورۃ الحج، آیت نمبر:34)
وَلِکُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلْنَا مَنْسَکاً لِیَذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہ عَلٰی مَا رَزَقَہُمْ مِنْ بَہِیْمَۃِ الْاَنْعَامِ۔۔۔ الخ الآیۃ(سورۃ الحج، آیت نمبر 34)

جامع الترمذی: (باب ما جاء فی فضل الاضحیة، 495/3، رقم الحدیث: 1493، ط: دارالغرب الاسلامی)
عَنْ عَائِشَۃَ رضی اللّٰہ عنہا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ و سلم قَالَ: مَاعَمِلَ آدَمِیٌ مِنْ عَمَلٍ یَوْ مَ النَّحْرِ اَحَبَّ اِلَی اللّٰہِ مِنْ اِھْرَاقِ الدَّمِ اَنَّہْ لَتَأتِی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِقُرُوْنِھَا وَاَشْعَارِھَا وَاَظْلاَفِھَا وَاِنَّ الدَّمَّ یَقَعُ مِنَ اللّٰہِ بِمَکَانٍ قَبْلَ اَنْ یَّقَعَ مِنَ الْاَرْضِ فَطِیْبُوْا بِھَا نَفْساً۔

سنن ابن ماجہ: (رقم الحدیث:3127، 531/3، باب ثواب الاضحیة، ط: دارالجیل )
عَنْ زَیْدِ ابْنِ اَرْقَمَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ قَالَ اَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ و سلم یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا ھٰذِہِ الاَضَاحِیُّ قَالَ سُنَّۃُ اَبِیْکُمْ اِبْرَاہِیْمَ علیہ السلام قَالُوْا فَمَا لَنَا فِیْھَا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ قَالَ بِکُلِّ شَعْرَۃٍ حَسَنَۃٌ قَالُوْا فَالصُّوْفُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ قَالَ بِکُلِّ شَعْرَۃٍ مِنَ الصُّوْفِ حَسَنَۃٌ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1096 Jul 23, 2020
qurbani kay fazail, Virtues of sacrifice

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.