سوال:
اگر کسی شخص نے قربانی کے لیے جانور خریدا اور جانور ذبح ہونے سے پہلے عید کے دنوں میں ہی اس شخص کا انتقال ہو گیا، تو اب اس کی قربانی کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: اگر کسی صاحب نصابِ شخص نے قربانی کے لیے جانور خریدا، اور قربانی کے ایام میں جانور ذبح کرنے سے پہلے اس شخص کا انتقال ہوگیا، تو وہ جانور مرحوم کے ترکہ میں شمار ہو جائے گا اور تمام ورثاء کو اختیار ہوگا کہ اگر چاہیں تو مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے اس جانور کی قربانی کریں یا اس کو وراثت میں تقسیم کریں۔
واضح رہے کہ اس جانور کو مشترکہ طور پر قربانی میں ایصالِ ثواب کرنے کی صورت میں تمام ورثاء کا دلی طور پر رضامند ہونا اور بالغ ہونا شرط ہے، نابالغ ورثاء کی اجازت معتبر نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (کتاب الأضحیة، الباب الرابع، 297/5، ط: دار الفکر)
لو کان موسراً فی ایام النحر فلم یضح حتی مات قبل مضی ایام النحر سقطت عنہ الاضحیۃ حتی لا یجب علیہ الایصاء۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی