عنوان: صاحبِ نصاب شخص کا ایامِ عید میں انتقال ہونے کی صورت میں قربانی کا حکم(4892-No)

سوال: اگر کسی شخص نے قربانی کے لیے جانور خریدا اور جانور ذبح ہونے سے پہلے عید کے دنوں میں ہی اس شخص کا انتقال ہو گیا، تو اب اس کی قربانی کا کیا حکم ہوگا؟

جواب: اگر کسی صاحب نصابِ شخص نے قربانی کے لیے جانور خریدا، اور قربانی کے ایام میں جانور ذبح کرنے سے پہلے اس شخص کا انتقال ہوگیا، تو وہ جانور مرحوم کے ترکہ میں شمار ہو جائے گا اور تمام ورثاء کو اختیار ہوگا کہ اگر چاہیں تو مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے اس جانور کی قربانی کریں یا اس کو وراثت میں تقسیم کریں۔
واضح رہے کہ اس جانور کو مشترکہ طور پر قربانی میں ایصالِ ثواب کرنے کی صورت میں تمام ورثاء کا دلی طور پر رضامند ہونا اور بالغ ہونا شرط ہے، نابالغ ورثاء کی اجازت معتبر نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (کتاب الأضحیة، الباب الرابع، 297/5، ط: دار الفکر)

لو کان موسراً فی ایام النحر فلم یضح حتی مات قبل مضی ایام النحر سقطت عنہ الاضحیۃ حتی لا یجب علیہ الایصاء۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1136 Jul 24, 2020
saahib e nisab shaks ka ayyam e eid mai intiqal honay ki soorat mai qurbani ka hukum, The order of sacrifice in case of the death of a person who is obliged to do sacrifice during the days of Eid

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.