عنوان: بیوہ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی میں تقسیمِ میراث(4902-No)

سوال: مفتی صاحب ! ایک شخص کا انتقال ہوگیا ہے، ورثاء میں بیوہ، دو شادی شدہ بیٹیاں (جن میں سے ایک بیٹی کا والد کی زندگی میں ہی انتقال ہوگیا تھا اور اس کے ورثاء میں شوہر، دو بیٹے اور دو شادی شدہ بیٹیاں ہیں) اور ایک شادی شدہ بیٹا ہے، براہ کرم رہنمائی فرمادیں کہ ورثاء کے درمیان مرحوم کی جائیداد اور نقدی کس تناسب سے تقسیم ہوگی؟

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے حق میں جائز وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد مرحوم کی تمام جائیدادِ منقولہ اور غیر منقولہ کو چوبیس (24) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیوہ کو تین (3)، بیٹے کو چودہ (14) اور بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں:
بیوہ کو %12.5 فیصد
بیٹے کو %58.33 فیصد
بیٹی کو %29.16 فیصد ملے گا۔
واضح رہے کہ وراثت کا استحقاق مورِث کی موت کے بعد ثابت ہوتا ہے، اس لیے کسی شخص کے انتقال کے وقت اس کے جو ورثاء موجود ہوتے ہیں، وہی اس کے وارث بنتے ہیں، اس کی زندگی میں فوت ہونے والے اس کے وارث نہیں بنتے، لہذا جس بیٹی کا انتقال والد کی زندگی میں ہی ہو گیا تھا، تو والد کے ترکہ سے اس مرحوم بیٹی، اس کے شوہر اور بچوں کو کچھ نہیں ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکر مثل حظ الانثیین....الخ

و قوله تعالی: (النساء، الایۃ: 12)
ولھن الربع مما ترکتم إن لم یکن لکم ولد، فإن کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم...الخ

البحر الرائق: (کتاب الفرائض، 346/9، ط: رشیدیة)
وأما بيان الوقت الذي يجري فيه الإرث فنقول: هذا فصل اختلف المشايخ فيه، قال مشايخ العراق: الإرث يثبت في آخر جزء من أجزاء حياة المورث، وقال مشايخ بلخ: الإرث يثبت بعد موت المورث".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1542 Jul 24, 2020
bevah, aik / one beta / son or aik / one beti / bety / daughter me / mey taqseem meras / miraas, Distribution of inheritance among widow, one son and one daughter

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.