سوال:
سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی ساس کو شہوت سے ہاتھ لگا لے، تو کیا اس سے میاں بیوی کا رشتہ ختم ہوجائے گا، یا برقرار رہے گا؟
جواب: اگر کوئی شخص اپنی ساس کو شہوت سے ہاتھ لگا لے، تو اس سے حرمتِ مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے، اور بیوی شوہر پر ہمیشہ کیلئے حرام ہوجاتی ہے، لیکن اس سے نکاح نہیں ٹوٹتا ہے، بلکہ نکاح ختم کرنے کے لیے زبانی متارکت یا طلاق دینا ضروری ہے، اور زبانی متارکت یہ ہے کہ شوہر "میں نے تمہیں چھوڑ دیا" الفاظ کہہ کر بیوی کو اپنے سے علیحدہ کردے، اس کے بعد عورت عدت گزارے گی، اور عدت گزرنے کے بعد عورت کے لیے دوسری جگہ نکاح کرنا جائز ہوگا۔
یاد رہے کہ حرمت مصاہرت کے ثبوت کے لیے ضروری ہے کہ درمیان میں کوئی کپڑا وغیرہ حائل نہ ہو، اگر کوئی ایسی چیز حائل ہو، جس سے جسم کی حرارت محسوس نہ ہوتی ہو، تو حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (32/3، ط: دار الفکر)
(و) حرم أيضا بالصهرية (أصل مزنيته) أراد بالزنا في الوطء الحرام (و) أصل (ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس بحائل لا يمنع الحرارة۔
و فیہ ایضا: (37/3، ط: دار الفکر)
وبحرمة المصاهرة لا يرتفع النكاح حتى لا يحل لها التزوج بآخر إلا بعد المتاركة وانقضاء العدة۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی