سوال:
ہم دونوں میاں بیوی ایک بستر پر سوتے ہیں، جبکہ ہماری تین سال کی بیٹی ہے، جسے ہم دوسرے بستر پر سلاتے ہیں، ایک دفعہ میں اپنے بستر پر سوگیا، اور معلوم نہیں کہ کب میری بیٹی میرے بستر پر آکر سوگئی، اور میری بیوی بیٹی کے بستر پر سوگئی، رات کے کسی حصہ میں غنودگی کی حالت میں نے اپنی بیٹی کے زیر ناف جگہ کو بیوی سمجھ کر شہوت کے ساتھ ہاتھ لگاتا رہا، لیکن جیسے ہی میری نظر بیٹی پر پڑی، تو فوراً میں نے ہاتھ ہٹا لیا، اور اس پر شرمندہ بھی ہوا، سوال یہ ہے کہ کیا میری بیوی مجھ پر حرام ہوگئی ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ نو سال یا اس سے زیادہ عمر کی لڑکی کو شہوت کے ساتھ ہاتھ لگانے سے حرمتِ مصاہرت ثابت ہوتی ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں آپ کا اپنی تین سال کی بیٹی کو شہوت کے ساتھ ہاتھ لگانے سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوئی ہے، اور آپ دونوں میاں بیوی کا نکاح بر قرار ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (106/3، ط: دار الکتاب الاسلامی)
قال في المعراج بنت خمس لا تكون مشتهاة اتفاقا وبنت تسع فصاعدا مشتهاة اتفاقا وفيما بين الخمس والتسع اختلاف الرواية والمشايخ والأصح أنها لا تثبت الحرمة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی