سوال:
سوال یہ ہے کہ شادی کے بعد لڑکی کے والدین لڑکا اور لڑکی کو رہنے کے لیے مکان دیں، تو اس مکان میں رہنا کیسا ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں اگر والدین نے خوشی سے اپنی لڑکی کو مکان اور اس کا قبضہ دیا ہے، تو لڑکی اس مکان کی مالکہ ہے، لہذا اگر لڑکی رہنے کی اجازت دے، تو شوہر کے لیے اس مکان میں رہنا جائز ہے، اور اگر لڑکے نے مطالبہ کرکے مکان زبردستی لے کر اپنے نام کرایا ہے، تو اس مکان میں رہنا جائز نہیں ہے، بلکہ لڑکے پر واجب ہے کہ وہ لڑکی کے والدین کو مکان واپس کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشکوٰۃ المصابیح: (889/2، ط: المکتب الاسلامی)
وعن أبي حرة الرقاشي عن عمه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ألا تظلموا ألا لا يحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه» . رواه البيهقي في شعب الإيمان والدارقطني في المجتبى۔
شرح المجلۃ: (المادۃ: 83، 462/1)
تنعقد الھبۃ بالایجاب و القبول، وتتم بالقبض الکامل۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی