عنوان: لڑکی کے والدین کی طرف سے دیے گئے مکان میں رہنا (4935-No)

سوال: سوال یہ ہے کہ شادی کے بعد لڑکی کے والدین لڑکا اور لڑکی کو رہنے کے لیے مکان دیں، تو اس مکان میں رہنا کیسا ہے؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں اگر والدین نے خوشی سے اپنی لڑکی کو مکان اور اس کا قبضہ دیا ہے، تو لڑکی اس مکان کی مالکہ ہے، لہذا اگر لڑکی رہنے کی اجازت دے، تو شوہر کے لیے اس مکان میں رہنا جائز ہے، اور اگر لڑکے نے مطالبہ کرکے مکان زبردستی لے کر اپنے نام کرایا ہے، تو اس مکان میں رہنا جائز نہیں ہے، بلکہ لڑکے پر واجب ہے کہ وہ لڑکی کے والدین کو مکان واپس کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکوٰۃ المصابیح: (889/2، ط: المکتب الاسلامی)
وعن أبي حرة الرقاشي عن عمه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ألا تظلموا ألا لا يحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه» . رواه البيهقي في شعب الإيمان والدارقطني في المجتبى۔

شرح المجلۃ: (المادۃ: 83، 462/1)
تنعقد الھبۃ بالایجاب و القبول، وتتم بالقبض الکامل۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 698 Jul 28, 2020
larki ky waldain ki taraf sai / say diye gaye makaan mai rehna, Living in a house provided by the girl's parents

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.